نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں 2 مساجد پر حملے کے دہشت گرد برینٹن ٹیرینٹ کے اسرائیل کے دورے کا انکشاف ہوا ہے،اہم سوال یہ ہے کہ وہ اسرائیل کیا لینے گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دہشت گرد برینٹن ٹیرینٹ نے یورپ،جنوب مشرقی ایشیا، مشرقی ایشیا کے بعد اسرائیل کا دورہ بھی کیا تھا۔
اسرائیلی حکام نے تصدیق کی کہ برینٹن ٹیرینٹ نے اکتوبر 2016 میں سیاحتی ویزے پر اسرائیل بھی آیا تھا۔
خبرایجنسی کےمطابق ترجمان اسرائیلی امیگریشن اتھارٹی نے کہا کہ برینٹن ٹیرینٹ نے اسرائیل کا 3 ماہ سیاحتی ویزا حاصل کیا اور اکتوبر 2016 میں 9دن اسرائیل میں گزارے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکام دورے کی تصدیق کی ہے لیکن برینٹن ٹیرینٹ کی اسرائیل میں مصروفیات سےمتعلق تفصیلات نہیں بتائیں۔
اس سے قبل برینٹن ٹیرینٹ کے یورپ کے دورے کی مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں,یونانی حکام کے مطابق برینٹن ٹیرینٹ مارچ 2016 میں یونان آیا اور کچھ روز قیام کیا۔
مبینہ طور پر برینٹن ٹیرینٹ نے ترکی اور بلغاریہ کا دورہ بھی کیا، دونوں ملکوں کی حکومتوں نے دورے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔
واضع رہے کہ نیوزی لینڈ میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنے والا دہشتگرد برینٹن ٹیرنٹ 2011 کے بعد سے دنیا کے مختلف ممالک میں گھومتا رہا ہے۔
اس نے بٹ کوئین کی فروخت سے حاصل ہونے والے پیسوں سے شمالی کوریا، پاکستان ، جنوب مشرقی ایشیا، مشرقی ایشیا اور یورپ کا ٹور کیا۔ اس نے گزشتہ برس پاکستان کے بارے میں فیس بک پرایک پوسٹ بھی کی تھی۔