کرکٹ ورلڈ کپ کے دوسرے میچ میں پاکستانی ٹیم کالی آندھی کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور پوری ٹیم محض 21.4 اوورز میں صرف 105 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی ، ویسٹ انڈیز نے مطلوبہ ہدف 3 وکٹ کے نقصان پر بآسانی حاصل کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق 106 رنز کے آسان ہدف کے تعاقب میں کرس گیل نے جارحانہ انداز اپنائے رکھا وہ 3 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد آؤٹ ہوئے، شائے ہوپ 11 اور ڈیرن براؤ بغیر کوئی رن بنائے پویلین واپس لوٹے۔ قومی ٹیم کی جانب سے تینوں وکٹیں محمد عامر نے حاصل کیں۔
ٹرینٹ برج نوٹنگھم میں کھیلے گئے میچ میں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی،پوری ٹیم 21.4 اوورز میں صرف 105 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی جو ورلڈکپ قومی ٹیم کا دوسرا کم ترین اسکور ہے، اس سے قبل قومی ٹیم 2015 کے ورلڈکپ میں 160 رنز پر آؤٹ ہوئی تھی۔
17 کے مجموعی اسکور پرامام الحق 2 رنز بنا کر پویلین لوٹے تو35 کے مجموعی اسکور پرفخر زمان بھی 22 آﺅٹ ہو گئے اور مجموعی اسکور میں صرف 10 رنز کے اضافے کے بعد حارث سہیل بھی 8 رنز بنا کر چلتے بنے جس کے بعد 22 کے انفرادی اسکورپربابراعظم بھی ہمت ہار بیٹھے۔
پاکستان کے 7 کھلاڑی دوہرا ہندسہ عبور کرنے میں بھی کامیاب نہیں ہو سکے۔ کپتان سرفراز احمد 8، محمد حفیظ 16،عماد وسیم 1، شاداب خان 0، حسن علی 1، وہاب ریاض 18 اورمحمد عامر3 رنز بنا پائے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے کپتان جیسن ہولڈراوراویشن تھامس سب سے کامیاب باﺅلرز رہے جنہوں نے 3,3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ ایندرے رسل نے 2 اور شیلڈن کوٹریل نے ایک وکٹ حاصل کی۔
قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ٹاس جیت جاتے تو پہلے بیٹنگ ہی کرتے جب کہ اعلان کردہ 12 رکنی اسکواڈ میں سے آصف علی نہیں کھیل رہے ہیں تاہم اگر شروعات اچھی رہی تو بڑا اسکور بنائیں گے، اپنی بولنگ پر پورا اعتماد ہے، محمد عامر اور وہاب ریاض تجربے کار بولر ہیں۔