وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے شکوہ کیا ہے کہ اہم فیصلے ہو جاتے ہیں لیکن پتہ ہی نہیں چلتا۔
فواد چوہدری نے اپنے ایک بیان میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ان کی سابقہ وزارت میں غیر منتخب افراد نے مداخلت کی، ایک وقت میں 5 لوگ کام کریں تو وہی ہو گاجو ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیصلے منتخب لوگوں کو کرنے چاہئیں ناکہ غیر منتخب افراد کو، وزارتیں غیر منتخب لوگوں کی وجہ سے تبدیل ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ غیر منتخب افراد پر کافی اعتراضات ہیں، کیا پارٹی ان لوگوں کے حوالے کر دیں جو کونسلر بھی نہیں رہے۔
فواد چوہدری نے اعتراف کیا کہ ہمارے فیصلوں میں بڑی سیاسی کمزوریاں ہیں، فیصلہ سازی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے شکوہ بھی کیا کہا کہ اہم فیصلے ہوجاتے ہیں پتہ ہی نہیں چلتا، ہمارے درمیان منتخب اور غیر منتخب افراد کی سرد جنگ جاری ہے۔
وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا میں نے کہا تھا کہ شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین نہ بنائیں لیکن انہیں بنا دیا گیا، میں نے کہا شہباز شریف کو باہر نہیں جانے دینا چاہیے ہم پر الزام آئے گا لیکن کسی نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر نہیں ڈالا اور وہ باہر چلے گئے، ان ساری چیزوں کا ہم پر اثر ہوتا ہے۔
سابق وزیر نواز شریف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس مرحلے پر اگر نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت دی گئی تو آپ کی سیاست بالکل ٹھپ ہوجائے گی۔
سول ملٹری تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اس وقت سول ملٹری تعلقات بہترین ہیں۔