گلشن معمار سے 12 سالہ افغانی کم عمر لڑکے کی کئی روز پرانی نیم برہنہ لاش ملی ہے جسے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا۔
کراچی میں تھانہ گلشن معمار کی حدود میں واقع علاقے کرنل فارم ہاؤس کے قریب جھاڑیوں سے کم عمرلڑکے کی کئی روزپرانی نیم برہنہ لاش ملی ہے جسے تشدد کرنے کے بعد گلے میں پھندا لگا کرقتل کیا گیا ہے۔ مقتول لڑکے کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کردی گئی جہاں اس کی شناخت خالد دین ولد امان اللہ کے نام سے کرلی گئی۔ متقول لڑکا افغانی باشندہ تھا اور نیوکراچی خمیسو گوٹھ کارہائشی تھا۔
مقتول کے ماموں نجیب نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا بھانجا جمعرات کی دوپہر 2 بجے گھر سے کھانے کھانے کے بعد اپنے والد سے 10 روپے لے کر نکلا تھا اورلا پتہ ہو گیا۔ انھوں نے اپنے بھانجے کو ہرجگہ تلاش کیا لیکن اس کا کوئی سراغ نہیں ملا، متعلقہ تھانے میں گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کرائی گئی تھی۔
ہفتے کی صبح کو ایک بار پھراسے تلاش کرتے ہوئے گلشن معمار تھانے کے علاقے احسن آباد پہنچے اور جھاڑوں میں بنے ایک کمرے میں جھانک کر دیکھا تو ان کے بھانجے کی نیم برہنہ لاش پڑی ہوئی تھی اور اسے تشدد کا نشانہ بنانے بعد ازار بند سے اس کے گلے میں پھندا لگا یا ہوا تھا۔
دوسری جانب ایس ایچ او اشتیاق غوری نے بتایا کی مقتول لڑکے کے سر پر چوٹ کے گہرے نشانات ہیں انھوں نے مقتول لڑکے کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ازار بند سے اسکا گلا گھونٹا گیا ہے۔
پوسٹ مارٹم کے بعد ہی وجہ موت اور مقتول کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا یا نہیں اس کا تعین ہو سکے گا۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹا کر لیے ہیں پولیس مقتول کے قتل کی ہر پہلو سے تحقیقات کر رہی ہے۔