سعودی عرب کے ساحل پر سفر کرنے والے ایرانی آئل ٹینکر میں آگ لگ گئی جب کہ ایرانی کمپنی کا دعویٰ ہےکہ ٹینکر کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ایران کا یہ ’سینوپا‘ نامی بحری جہاز 10لاکھ بیرل تیل لے کر شام جا رہا تھا۔ اسے نہر سوئز کے راستے شام پہنچنا تھا تاہم آج علی الصبح جب یہ جہاز سعودی عرب کی ساحلی حدود میں جدہ سے 60میل کے فاصلے سے گزر رہا تھا تو یکے بعد دیگرے جہاز میں دو دھماکے ہوئے۔
پہلا دھماکہ 5بجے اور دوسرا 5بج کر 20منٹ پر ہوا۔ دھماکوں سے جہاز میں آگ لگ گئی۔ کئی گھنٹے تک جہاز اسی جگہ کھڑا رہا اور بالآخر عملے نے اسے واپس ایران لے جانے کا اعلان کر دیا۔
بتایا گیا ہے کہ جہاز کے دو آئل ٹینکرز کو شدید نقصان پہنچا جس سے تیل نکل کر سمندر میں گرتا رہا تاہم جہاز کو عملے نے ڈوبنے سے بچا لیا۔
ایران کی طرف سے کہا گیا ہے کہ جہاز کو 2میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا اور یہ ایک دہشت گردانہ کارروائی تھی تاہم ایران کی طرف سے کسی شدت پسند تنظیم یا گروہ کو اس واقعے کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا۔
ایران کی ’نور نیوزایجنسی‘ کے مطابق جہاز کا عملہ اس واقعے میں محفوظ رہا۔ اس واقعے کا تیل کی عالمی مارکیٹ پر بھی گہرا اثر پڑا اور عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں 2فیصد تک کا اضافہ ہو گیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایرانی میڈیا کا کہناہےکہ حادثہ سعودی عرب کے شہرجدہ سے 60 میل کے فاصلے پر واقع پورٹ پر پیش آیا جہاں ایران کی نیشنل آئل کمپنی کے آئل ٹینکرمیں آگ لگ گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثے کے نتیجے میں آئل ٹینکر کے مین اسٹوریج ٹینکروں کو نقصان پہنچا ہے جس کے باعث ٹینکروں سے تیل کا رساؤ شروع ہوگیا تاہم حادثے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
ایران کی نیشنل آئل کمپنی نے دعویٰ کیا ہےکہ آئل ٹینکر کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا تاہم کمپنی کی جانب سے کوئی شواہد پیش نہیں کیے گئے۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جب سعودی عرب اورایران کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔