چلی میں کرائے میں اضافے اور ہوشربا مہنگائی کے خلاف ہونے والے پُر تشدد مظاہروں کے دوران ایک سپراسٹور میں لوٹ مار کی گئی اور پھر اسے نذرآتش کردیا گیا جس کے باعث 3 افراد جھلس کر ہلاک ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق چلی کے دارالحکومت سینٹیاگو میں 14 اکتوبر سے مہنگائی اور کرایوں میں اضافے کے خلاف حکومت مخالف پُر تشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے باعث شاہراہیں میدان جنگ کا منظر پیش کررہی ہیں جب کہ کاروباری مراکز بند اور ذرائع آمد و رفت معطل ہیں۔
احتجاجی مظاہرین میں موجود شرپسندوں نے دارالحکومت کے معروف سپر اسٹور میں لوٹ مار کی اور پھر اسٹور کو آگ لگادی جس کے نتیجے میں 3 افراد بری طرح جھلس گئے جنہیں قریبی اسپتال لے جایا گیا تاہم تینوں افراد جانبر نہ ہوسکے۔ اس واقعے کے بعد پولیس نے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا۔
ادھر چلی کے صدر سیباستیان پانیئيرا نے زير زمين ٹرين کے کرایوں میں اضافے کا فیصلہ واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے مشتعل مظاہرین سے پُر امن طور پر منشتر ہونے کی اپیل کی ہے تاہم اب تک چلی میں ایمرجنسی نافذ ہے۔ پر تشدد مظاہروں میں 156 پولیس اہلکاراور11 شہری زخمی ہوئے جب کہ 300 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔