ایران نے بالآخر اعتراف کرلیا ہے کہ ایران میں گرنے والے یوکرین کا مسافر طیارہ میزائل کا نشانہ بن کر تباہ ہوا،ایران کی فوج نے غلطی سے یوکرین کے مسافرطیارے کو نشانہ بنایا۔
ایرانی سرکاری ٹی وی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طیارے کوملٹری کی جانب سےمارگرانا انسانی غلطی تھی، یوکرین کامسافرطیارہ نادانستہ طورپرحملےکانشانہ بنا۔
دوسری جانب ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے ٹویٹر پر جاری پیغام میں کہا کہ یوکرین کا مسافر طیارہ پاسدران انقلاب کی ملٹری سینٹرکے قریب سے گزر رہا تھا،یوکرین کے مسافر طیارے کی ساخت دشمن کے جنگی طیارے جیسی تھی۔
ان کا کہناتھاکہ مسلح افواج کی تحقیقات کے مطابق واقعہ انسانی غلطی کے باعث پیش آیا واقعے پرافسوس اورمتاثرہ خاندانوں سے معذرت چاہتے ہیں۔
مسافر طیارے کی تباہی کے اعتراف کے بعد ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران کو اس المناک غلطی پرگہرا افسوس ہے، ناقابل معافی واقعے کے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں حسن روحانی نے کہا کہ مسلح افواج اندرونی تحقیقات کے بعد اس نتیجے پر پہنچیں کہ میزائل انسانی غلطی کی وجہ سے فائر ہوا جس کے نتیجے میں یوکرائنی طیارہ تباہ ہوا، اور 176 معصوم لوگ مارے گئے ۔
انہوں نے مزید لکھا کہ اس بڑے صدمے اور ناقابل معافی غلطی کے ذمہ داران کا تعین کرنے اور سزا دینے کے لیے تفتیش جاری ہے "۔
ایک اور ٹوئیٹ میں انہوں نے لکھا کہ اسلامک ریپبلک آف ایران کو اس تباہ کن غلطی پر شدید افسوس ہے ، ہماری تمام ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں اور میں ان کے ساتھ تعزیت کرتاہوں۔
چند روز قبل ایران کے دارالحکومت تہران کے انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر یوکرین کا بوئنگ 737 مسافر طیارہ ٹیک آف کے چند منٹ بعد ہی گرکر تباہ ہوگیا تھا۔ واقعے میں 176 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
امریکا نے دعویٰ کیا تھا کہ ایرانی حدود میں پراسرار انداز سے گرکر تباہ ہونے والا مسافر بردار یوکرینی طیارہ خود ایران کے میزائل کا نشانہ بنا۔ پینٹاگون کے مطابق ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں ایران نے جو میزائل فائر کیے تھے ان میں سے ایک مسافر بردار طیارے کو لگا۔