ایران کی جانب سے یوکرین کا طیارہ غیرارادی طور پرمارگرانے کے اعتراف کے بعد ایرانی فوج کےجنرل امیرعلی حاجی زادے کا کہنا ہے کہ طیارہ مارگرانےکی ذمے داری قبول کرتا ہوں، جو بھی فیصلہ ہو گا کہ تسلیم کریں گے.
جنرل امیرعلی حاجی زادے نے کہاکہ وہ اس حادثے کے بعد گواہ بننے کی بجائے مرنے کو ترجیح دیں گے۔
ایرانی حکام کاکہنا ہے طیارے کوملٹری کی جانب سے مار گرانا انسانی غلطی تھی، جبکہ یوکرین کا طیارہ گرائے جانے سے متعلق ایرانی صدر حسن روحانی نے افسوس کا اظہارکرتے ہوئے غمزدہ خاندانوں سے دلی تعزیت کی ہے۔
حسن روحانی کا کہنا ہے کہ فوج کی تحقیقات کے مطابق انسانی غلطی کی وجہ سے میزائل طیارےکو لگا، عظیم سانحے سے متعلق مزید تحقیقات جاری ہیں۔ دوسری جانب ایرانی فوج کےجنرل آف اسٹاف کا کہناہے یوکرین کاطیارہ مار گرانے کے ذمے داروں کوانصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
اس سے قبل یوکرائن کے صدر وولوڈیمر زیلنسکی نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ سفارتی چینلزکے ذریعہ سرکاری معذرت کی جائے اور طیارہ حادثے میں ملوث ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
ایران کی جانب سے اعترافی بیان کے بعد یواکرائن نے کہا ہے کہ ہمیں مکمل اور کھلی تحقیقات کی یقین دہانیوں کی توقع کرتے ہیں جب کہ جاں بحق افراد کی لاشوں کی واپسی اور معاوضے کی ادائیگی بھی ایران کی ذمہ داری ہے۔
خیال رہے کہ 8 جنوری کی صبح تہران کے امام خمینی ائیرپورٹ سے اڑنے والا یوکرائن کا مسافر طیارہ بوئنگ 737 میزائل لگنے سے تباہ ہوگیا تھا۔