سندھ ہائیکورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس میں غلام نازک سمیت دیگر ملزمان کی ضمانت مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو 3 ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دیدیا۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو اور جسٹس ارشاد علی شاہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے نقیب اللہ قتل کیس میں ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنادیا۔
پولیس اہلکار ملزم اللہ یار، نازک، شکیل فیروز اور دیگر نے ضمانت کے لیے درخواست دائر کی تھیں۔ عدالت نے پولیس اہلکاروں اللہ یار اور دیگر کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو 3 ماہ میں مقدمے کا فیصلہ سنانے کا حکم دیدیا۔
سوشل میڈیا صارفین اور سول سوسائٹی کے احتجاج کے بعد سپریم کورٹ نے واقعے کا از خود نوٹس لیا تھا۔ از خود نوٹس کے بعد راؤانوارروپوش ہوگئے اوراسلام آباد ایئرپورٹ سے دبئی فرار ہونے کی بھی کوشش کی لیکن اسے ناکام بنادیا گیا۔ کچھ عرصے بعد وہ سپریم کورٹ میں پیش ہوئے جہاں سے انہیں گرفتارکیا گیا۔