اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسلم لیگ کے رہنما احسن اقبال کی ضمانت بعد از گرفتاری منظورکرلی، عدالت نے احسن اقبال کو ایک کروڑروپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کےچیف جسٹس اطہرمن اللّٰہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کی ضمانت منظورکی۔
چیف جسٹس نے ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست کی سماعت کے دوران استفسار کیا کہ کیا ملزم کی سرکاری دفاتراور ریکارڈ تک رسائی ہے؟جس پر وکیل احسن اقبال طارق جہانگیری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ یہ بات تو گرفتاری کی وجوہات میں شامل ہی نہیں تھی۔
سماعت کے دوران ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب کا کہنا تھا کہ ملزم باہر آیا تو کیس کا ریکارڈ خراب کر سکتا ہے، ملزم کے آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات بھی کررہے ہیں۔
نیب پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ نے کہا کہ احسن اقبال کی جانب سے تفتیشی افسر کو دھمکیاں بھی دی گئی ہیں ، احسن اقبال کا پاسپورٹ رجسٹرار ہائی کورٹ کے پاس جمع کروا دیا جائے۔نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ احسن اقبال پاسپورٹ جمع کرا دیں اور بلانے پر پیش ہوں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔