امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ امریکہ قیدیوں کے تبادلے میں معاونت فراہم کرنے کی بات پر قائم ہے۔
امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ گذشتہ رات ملا عبدالغنی برادر اور اُن کی ٹیم سے ملاقات ہوئی جس میں امن معاہدے کی پیش رفت سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
زلمے خلیل زاد نے کہا کہ سب اس بات پرمتفق ہیں کہ افغان امریکہ امن معاہدے کا مقصد افغانستان میں امن کے دیرپا قیام کے لیے راہ ہموار کرنا ہے۔
امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا کہ پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ امن معاہدے کے لیے خطرہ ہے جسے فوری طور پر ختم ہونا چاہیے، حملوں کو کم کرنے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کے علاوہ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے بھی بات کی گئی۔
زلمے خلیل زاد نے کہا کہ امریکہ قیدیوں کے تبادلے میں معاونت فراہم کرنے کی بات پر قائم ہے اور ہم اس بات کی حمایت کریں گے کہ دونوں طرف سے قیدیوں کو چھوڑا جائے۔
Increasing violence is a threat to the peace agreement and must be reduced immediately. In addition to discussing the need to decrease violence, we also talked about the exchange of prisoners.
— U.S. Special Representative Thomas West (@US4AfghanPeace) March 5, 2020
انہوں نے کہا کہ بین الافغان مذاکرات کی راہ میں آنے والی ہر رکاوٹ کو ہٹانا چاہیے۔ میں افغانوں سے کہوں گا کہ اُن کے لیے یہ تاریخی موقع ہے اور وہ سب سے پہلے ملک کو سامنے رکھیں اورآگے بڑھیں۔