چینی فوج نے وادی گلوان ویلی میں درہ قراقرم کے قریب نئی پوزیشنیں سنبھال لی ہیں جو اسٹرٹیجک لحاظ سے بہت اہم ہیں۔
درہ قراقرم سے صرف 12 کلومیٹر کے فاصلے پر بھارتی فوج کی دولت بیگ ملٹری بیس اور ائیراسٹرپ بھی موجود ہے، درہ قراقرم چین پاکستان اور بھارت کی سرحدوں کا سنگم ہونے کے ساتھ متنازع علاقہ بھی ہے۔
سیاچن کو ملٹری سپلائی کی وجہ سے بھی اس علاقے کی اہمیت بہت زیادہ ہے، درہ قراقرم سے 300 کلومیٹر کے فاصلے پر شاہراہ قراقرم ہے جو سی پیک کے روٹ اور پاکستان کے اہم ہائی ویز تک جاتا ہے۔گزشتہ روز وادی گلوان میں بھارتی فوج سے جھڑپ کے بعد چینی فوج کے ترجمان نے کہا تھا کہ چین وادی گلوان پر اپنی خودمختاری کو قائم رکھے گا۔