دوحہ: طالبان اور کابل حکومت کے درمیان بین الافغان مذاکرات کل سے قطر میں شروع ہونے جا رہے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان اور افغان حکومت کے درمیان ہونے والی تاریخی امن مذاکرات تمام رکاوٹوں کو عبور کرنے اور کئی ماہ تاخیر کے بعد کل بروز ہفتے سے دوحہ میں شرو ع ہو رہے ہیں۔ یہ طالبان اور افغان حکومت کے نمائندوں کی پہلی ملاقات ہوگی۔
افغان حکومت کی 21 ارکان پر مشتمل مذاکراتی ٹیم معصوم ستانکزئی کی قیادت میں کابل سے دوحہ کے لیے روانہ ہوگئی ہے ٹیم میں عبد اللہ عبداللہ سمیت دیگر وزرا اور ایک خاتون رکن فوزیہ کوفی بھی شامل ہیں جب کہ طالبان کی 21 رکنی کمیٹی کی قیادت مولوی عبدالحکیم کریں گے، ٹیم کے دیگر ارکان میں رہبر شوریٰ کے 13 ارکان بھی شامل ہیں۔
طالبان کمیٹی کے سربراہ مولوی عبدالحکیم ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں اور وہ اس وقت طالبان کے زیر اثر علاقوں میں عدالتی نظام کے سربراہ بھی ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی صدر ٹرمپ کی ہدایت پر قطر میں ہونے والے مذاکرات میں شرکت کریں گے۔ مائیک پومپیو نے امید ظاہر کی ہے کہ اس تاریخی موقع کو ضائع نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدہ 29 فروری کو طے پایا تھا جس کے بعد بین الافغان مذاکرات مارچ کے مہینے میں ہونا تھے لیکن 5 ہزار طالبان اسیروں کی رہائی کے عمل میں تاخیر کی وجہ سے بین الافغان ٹاک تعطل کا شکار رہے تھے۔