کراچی سٹی کورٹ میں کم عمری میں شادی کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے آرزو فاطمہ کے شوہرکے خلاف کم عمر بچی سے زیادتی کے تحت مقدمہ چلانے کا حکم دے دیا۔
کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کے روبرو آرزو فاطمہ کے مبینہ اغوا اورکم عمری میں شادی سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی، عدالت نے آرزو فاطمہ کے مبینہ اغوا اورکم عمری میں شادی کے مقدمے میں پولیس چالان منظورکرتے ہوئے فیصلہ سنادیا۔
عدالت نے آرزو فاطمہ کے شوہرعلی اظہرکیخلاف سندھ میرج ایکٹ اورکم عمر بچی سے زیادتی کے تحت مقدمہ چلانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ نکاح خواں اور جسٹس آف پیس کے خلاف سہولت کاری کا مقدمہ جب کہ نکاح کے گواہان، وکیل محمود حسین اوراسسٹنٹ جنید کے خلاف بھی سہولت کاری کی دفعات کے تحت ٹرائل کیا جائے۔
عدالت نے حکم نامے میں کہا کہ ملزم علی اظہرکے بھائی محسن علی کے خلاف شواہد چھپانے کا مقدمہ چلایا جائے، کم عمر بچی کے ساتھ زیادتی کا مقدمہ سیشن عدالت میں چل سکتا ہے، عدالت نے مقدمے کو مزید سماعت کے لیے ٹرائل کورٹ بھیج دیا۔