عبید مایارکے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایک اور سابق ممبر صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) زاہد درانی نے بھی سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی جانب سے ارکان میں رقم کی تقسیم کا دعویٰ کردیا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ایم پی اے نےکہا کہ ملاقات اسپیکر ہاؤس میں ہوئی، انہیں بتایا گیا کہ پیسے سینیٹرز نے چندے کے طور پر دیے ہیں۔
زاہد درانی کے مطابق95 فیصد اراکین صوبائی اسمبلی کو ایک سےدوکروڑ روپے تک دیےگئے۔
سابق ایم پی اے نے خود رقم لینے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ڈھائی سال بعد ویڈیو ریلیز ہوئی ، اسپیکر اور وزیراعلیٰ بھی موجود تھے اور اپوزیشن اور دیگر حکومتی ارکان بھی اس وقت وہاں موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ سننے میں آیا تھا کہ منظور آفریدی سے تقریبا پچاس ساٹھ کروڑ کی ڈیل ہوئی، ویڈیوز کو ڈھائی سال ہوگئے کون کون تھا نام نہیں بتاسکتا، یہ آفر نہیں کھلم کھلا بات تھی کہ آپ کو پیسے ملیں گے اور سینیٹرکو کامیاب کروانا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے سابق رکن خیبر پختون خوا اسمبلی عبید اللہ مایار ایک کروڑ روپے لینےکابھی اعتراف کرچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے رقم لینے کی ہدایت کی، ایک کروڑ روپے کی یہ رقم اسپیکر ہاؤس میں دی گئی، لیکن یہ رقم سینیٹ الیکشن کے لیے نہیں تھی بلکہ حکومت نے رقم تمام ایم پی ایز کو ترقیاتی کاموں کے لیے دی تھی۔
خیال رہے کہ 2018 کے سینیٹ الیکشن میں ووٹ خریدنےکی مبینہ ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہےکہ ارکان خیبرپختونخوا اسمبلی کے سامنے نوٹوں کے انبار لگے ہیں۔
پیپلزپارٹی کے سابق ایم پی اے محمد علی باچا رقم پی ٹی آئی ارکان کو دیتےنظرآرہے ہیں، ویڈیو میں پی ٹی آئی کے عبید اللہ مایار اورسردار ادریس بھی موجود ہیں اور رقم وصول کرتےنظر آرہے ہیں۔