کارروائیوں کو روکنے کا مقصد مخالفین کو پرامن اور محفوظ ماحول فراہم کرنا ہے تاکہ وہ ذہنی سکون کے ساتھ خوشیاں منا سکیں، ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین
کارروائیوں کو روکنے کا مقصد مخالفین کو پرامن اور محفوظ ماحول فراہم کرنا ہے تاکہ وہ ذہنی سکون کے ساتھ خوشیاں منا سکیں، ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین

افغان طالبان نے تین روزہ جنگ بندی کا اعلان کردیا

کابل: افغان طالبان نے تین روزہ جنگ بندی کا اعلان کردیا ہے۔ افغان طالبان کی جانب سے جنگ بندی کا اعلان عیدالفطر کے موقع پر کیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ ان کے جنگجو جنگ بندی کے دوران اپنی تمام کارروائیاں روک دیں گے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق سہیل شاہین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کارروائیوں کو روکنے کا مقصد اپنے مخالفین کو پرامن اور محفوظ ماحول فراہم کرنا ہے تاکہ وہ ذہنی سکون کے ساتھ خوشیاں منا سکیں۔
افغانستان میں گزشتہ دنوں کے دوران پرتشدد واقعات میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغان طالبان کی جانب سے کیے جانے والے اعلان پر حکومت کی جانب سے تاحال کسی بھی قسم کے ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا ہے۔
افغان طالبان کی جانب سے کیے جانے والے جنگ بندی کے اعلان سے کچھ گھنٹے قبل جنوبی صوبہ زابل میں سڑک کنارے نصب کیے گئے بم کے دھماکے میں مسافر بس میں سوار 12 افراد جاں بحق اور 24 زخمی ہو گئے تھے۔
اسی طرح افغانستان کے دارالحکومت کابل میں بھی دو دن قبل لڑکیوں کے ایک اسکول پر ہونے والے بم حملے میں کم از کم 60 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تعداد طالبات کی تھی جن کی عمریں 11 سے 15 برس کے درمیان تھیں۔
افغان طالبان نے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے اور اس میں ملوث ہونے کی بھی تردید کی ہے۔
اس علاقے میں ہونے والی متعدد پرتشدد کارروائیوں میں ملوث ہونے کی ماضی میں شدت پسند تنظیم داعش ذمہ داری قبول کر چکی ہے لیکن اس سانحہ کی ذمہ داری تاحال کسی نے بھی قبول نہیں کی ہے۔