یہ کام کارنیگی میلون یونیورسٹی میں ڈاکٹریٹ کے طالبعلم روجیریو بوناٹی اور ان کے ساتھیوں نے کیا ہے جس میں فیس بک اے آئی پروگرام سے بھی مدد لی گئی ہے
یہ کام کارنیگی میلون یونیورسٹی میں ڈاکٹریٹ کے طالبعلم روجیریو بوناٹی اور ان کے ساتھیوں نے کیا ہے جس میں فیس بک اے آئی پروگرام سے بھی مدد لی گئی ہے

اب ڈرون ہدایتکار کی ہدایت کے مطابق ویڈیو بنائیں گے

نیویارک: ڈرون اب بڑے پیمانے پر فلمبندی یا ویڈیو سازی میں استعمال کرتے ہیں لیکن اب بھی وہ ڈرون کو ہدایات دینے سے قاصر تھے لیکن اب یہ ممکن ہے کہ ایک لفظ سے ڈرون کو بہتر منظر کی عکسبندی کے قابل بنایا جاسکتا ہے۔
یہ کام کارنیگی میلون یونیورسٹی میں ڈاکٹریٹ کے طالبعلم روجیریو بوناٹی اور ان کے ساتھیوں نے کیا ہے جس میں فیس بک اے آئی پروگرام سے بھی مدد لی گئی ہے۔ انہوں نے ایک ڈرون ماڈل بنایا ہے جو دیکھنے والوں کے ردِ عمل یا پھر مطلوبہ جذبات یا احساسات کے ساتھ ویڈیو بناتے ہیں۔
لیکن یہ کیسے ہوتا ہے؟ تصور کیجئے کہ جیسے ہی آپ ڈرون کو جذباتی (ایکسائٹنگ)، پرسکون ( کام)، تفریحی (انجوائے ایبل) اور اعصاب شکن (نرو ریکنگ) کے الفاظ کہتے ہیں تو وہ اپنی رفتار، زاویوں، اڑنے کے راستے اور ویڈیو کو اسی لحاظ سے مرتب کرتا ہے اور ویسے ہی مناظر لیتا ہے۔ اس طرح اب ہدایتکار ڈرون کو فلمبندی کی ہدایت دے سکتے ہیں اور ڈرون اس پر عمل کرتا ہے۔
اس کے لیے ڈرون میں سینسر اور پروسیسنگ قوت کی سہولت پیدا کی گئی ہے جس کا سارا نظام کیمرے کے پیچھے نصب کیا گیا ہے۔ اس طرح مصنوعی ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے وہ بہترین اور حسبِ خواہش مناظر بناتا ہے۔ اس تحقیق کا خلاصہ 2021 کی بین الاقوامی روبوٹ اور آٹومیشن کانفرنس میں پیش کئے گئے ہیں۔
روجیریو نے کہا کہ ہم کسی جذبات یا لفظ سے ڈرون کیمرے کو کنٹرول کرنے پر غور کرتے رہے ہیں اور اب اس خواب کی عملی تعبیر سامنے آچکی ہے۔ اس کے لیے سائنسدانوں نے ہزاروں ایسی ویڈیوز دیکھی ہیں جو دیکھنے والے کو خاص جذباتی کیفیت میں لے جاتی ہیں۔ ان تمام ویڈیوز کی درجہ بندی کی گئی ہے۔ پھر سائنسدانوں نے منتخب شدہ سینکڑوں ویڈیو ایک جگہ جمع کیں ۔ اگلے مرحلے میں ہزاروں افراد کو ویڈیوز کے 12 جوڑے دکھائے گئے اور ان سے کہا گیا کہ ویڈیو دیکھ کر وہ کیا محسوس کرتے ہیں۔
اب اسی بنیاد پر ایک ماڈل بنایا گیا اور مصنوعی ذہانت کے پروگرام کو سکھایا گیا کہ وہ ہدایت کے تحت ایسی ہی ویڈیو بنائیں۔ اس طرح دلچسپ ویڈیو کہنے پر ڈرون ویسی ہی ویڈیو شوٹ کرتا ہے۔
اس طرح فٹبال کے مقابلوں اور دیگر مواقع کی ویڈیو ہدایت کے تحت بنائی گئیں اور انہیں دوبارہ شائقین کو دکھا کر ان سے ردِ عمل معلوم کیا گیا۔ اس طرح ڈرون انسانی ہدایت کےبہت قریب رہ کر ویڈیو بنانے کے قابل ہوگئے ہیں۔