وفاقی کابینہ نے ملکی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دیدی۔
وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں 17 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، ایجنڈے میں وفاقی کابینہ سرکاری املاک کے عوض ڈومیسٹک اورانٹرنیشنل سکوک بانڈز جاری کرنے کی منظوری دی گئی، وفاقی کابینہ چیئرمین پی آئی اے کی تعیناتی، ونڈ پاور منصوبے کے لیے منگوائی گئی کرینوں کی پوسٹ شپمنٹ انسپیکشن کا معاملہ، اسلام آباد کے زون 4 میں کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر کی منظوری، فیڈرل گورنمنٹ امپلائز ہاوسنگ اتھارٹی کی جانب سے کارلٹن ہوٹل کراچی کی زمین کا استعمال، تجاوزات کے خلاف پبلک پراپرٹی بل 2021 ، سپریم کورٹ اسٹاف ہاوسنگ کالونی کی تعمیر کی منظوری اور لگزمبرگ کے ساتھ دہری شہریت کا معاملہ شامل تھا۔
کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ کابینہ نے ممنوعہ اسلحہ کےلائسنس کے اجرا کامعاملہ موخر کردیا ہے، ملک ضرورت کے پیش نظر 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، کابینہ نے پبلک پراپرٹی انکروچمنٹ بل 2021کی منظوری دے دی۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ سرکاری اراضی پر قبضے کےخلاف موثر قانون سازی کے لیے بل لارہے ہیں، کابینہ نے سپریم کورٹ اسٹاف ہاؤسنگ کالونی کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ،اس کے علاوہ عاصم رؤف کی بطور چیئرمین ڈریپ مدت ملازمت میں 3 ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔ اسلم خان کو پی آئی اے کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس فیصلہ کیا ہے کہ اسلامک سکوک بانڈز کے لیے قومی شاہراہیں اور ہوائی اڈے گروی رکھی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ شاہراہوں میں اسلام آباد ایکسپریس وے، اسلام آباد پشاور موٹروے ، پنڈی بھٹیاں لاہور سیکشن شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ لاہور، اسلام آباد اور ملتان انٹرنیشنل ائیرپورٹ بھی گروری رکھنے کی فہرست میں شامل ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک انتظامی ادارہ ہے جس کا کام قانون پرعمل درآمد کرنا ہے، الیکشن کمیشن پارلیمنٹ سے پاس قانون پرعمل کرانے کا پابند ہے، الیکشن کمیشن حکام کی ذمے داری ہے کہ آئندہ انتخابات کو الیکٹرانک ووٹنگ پر منتقل کریں، آئین سے متصادم قوانین پر فیصلہ سپریم کورٹ کرے گی، الیکشن کمیشن کا کام سیاست کرنا نہیں ، اگر کسی کو سیاست کرنی ہے تو پھر اپنی پارٹی بنا کر سیاست کریں۔