لاہور ہائی کورٹ نے کالعدم تحریکِ لبیک (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی کی نظر بندی میں توسیع کی استدعا مسترد کردی۔
لاہور ہائی کورٹ کے 3 رکنی نظرِثانی بورڈ نے کالعدم تحریکِ لبیک (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی کی نظر بندی میں توسیع کی استدعا مسترد کی۔
کالعدم تنظیم کے سربراہ سعد رضوی، ان کے دو ساتھیوں عثمان اور وزیر علی کو پولیس نے لاہور ہائیکورٹ کے نظر ثانی بورڈ کے روبرو پیش کیا۔
جسٹس ملک شہزاد احمد خان، جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس صداقت علی خان پر مشتمل نظر ثانی بورڈ نے بند کمرے میں سماعت کی۔
نظر ثانی بورڈ نے محکمہ داخلہ کی جانب سے نظر بندی کی مدت میں توسیع کی استدعا مسترد کر دی۔
سماعت کے بعد سعد رضوی کے وکیل برہان معظم کا کہنا تھا کہ نظربندی میں ابھی کچھ دن باقی ہیں، دیگر مقدمات میں ضمانتیں دائر کرنے کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔
گزشتہ ماہ لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے کالعدم تحریکِ لبیک کے 13 کارکنوں کی عبوری ضمانت کی درخواستیں خارج کردی تھیں، احاطہ عدالت سے 3 ملزمان کو گرفتارکرلیا گیا تھا جبکہ متعدد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
واضح رہے کہ سربراہ کالعدم تحریکِ لبیک پاکستان صاحبزادہ سعد حسین رضوی کو رواں برس اپریل کے مہینے میں گرفتار کیا گیا تھا۔