افغان شہر شبرغان میں افغان فورسز اورطالبان کے درمیان لڑائی جاری ہے، جہاں طالبان نے عبدالرشید دوستم کے گھر کو آگ لگادی۔کابل میں محکمہ اطلاعات کے ڈائریکٹر کو قتل کر دیا،پاکستان سے ملحقہ چمن سرحد پھر بند کردی۔
افغان میڈیا کے مطابق طالبان صوبےجوز جان کے شہر شبر غان میں داخل ہوگئے ہیں۔افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ طالبان نے شبرغان میں مارشل عبدالرشید دوستم کے گھر کو آگ لگادی ہے۔
افغان طالبان کی جانب سے صوبہ جوزجان کے دارالحکومت شبر غان پر کیا جانے والا قبضہ چند گھنٹے بعد ہی چھڑا لیا گیا۔ شبرغان طالبان مخالف مارشل عبدالرشید دوستم کا آبائی علاقہ ہے۔
طالبان کی جانب سے شبر غان پر قبضہ کرنے کیلئے گزشتہ رات سے ہی حملہ کیا گیا۔ ایک وقت میں طالبان عبدالرشید دوستم کے محل بھی پہنچے اور وہاں آگ لگادی لیکن چند گھنٹوں بعد ہی دوستم کی حامی ملیشیا اور افغان سیکیورٹی فورسز نے طالبان کو پسپائی پر مجبور کردیا۔
اس سے قبل کابل میں مسلح افراد کی فائرنگ سے سربراہ میڈیا انفارمیشن سینٹر دوا خان مینہ پال ہلاک ہوگئے ہیں۔
افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ افغان سرکاری میڈیا انفارمیشن سینٹر کےسربراہ دوا خان مینہ پال کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔میڈیا انفارمیشن سینٹر کے سربراہ کے قتل کی ذمے داری طالبان نےقبول کرلی ۔
دوسری جانب افغان طالبان نے پاکستان سے اپنے مطالبات منوانے کے لیے چمن سے ملحقہ پاکستان اور افغانستان کی مشترکہ سرحد کو رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کر دیا ۔
جمعرات کو سرحد کی بندش کے باعث پاکستانی حدود میں چمن جبکہ افغان حدود میں ویش اسپین بولدک کے مقام پر سرحد پار کرنے کے خواہشمند ہزاروں افراد پھنس گئے جن میں خواتین، بچوں اور مریضوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہیں۔
چمن کی ضلعی انتظامیہ کے ایک عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’طالبان نے جمعرات کی شام کو اپنی حدود میں باب دوستی کے قریب مرکزی گزرگاہ پرکرین کی مدد سے سیمنٹ کے بڑے بلاک رکھ کر ہر قسم کی آمدروفت کو معطل کر دیا ہے۔‘