ضیاء چترالی:
مشتاق احمد یوسفی نے لکھا تھا کہ ’’شاہد رسام برش سے نہیں، بلکہ پلکوں سے پینٹ کرتے ہیں۔‘‘ اور جون ایلیا کا کہنا تھا کہ ’’جون کی شاعری دراصل رسام کی مصوری ہے اور رسام کی مصوری جون کی شاعری ہے۔‘‘ پاکستان کے نامور ایوارڈ یافتہ مصور شاہد رسام نے اب دنیا کا سب سے بڑا قرآن کریم تیار کرلیا ہے۔ جس کی عرب ذرائع ابلاغ میں چرچا ہے۔ شاہد رسام کے تیار کردہ قرآن پاک کے ایک حصے کی رونمائی دبئی میں ہونے والے ایکسپو میں ہوگی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستانی مصور شاہد رسام نے ایلومینیم اور سونے کی مدد سے دنیا کا سب سے بڑا قرآن پاک تیار کیا ہے، جس کے صفحات 8.5 فٹ لمبے اور ساڑھے چھ فٹ چوڑے ہیں، جب کہ ایک صفحے پر 150 الفاظ لکھے گئے ہیں اور صفحات کی تعداد 550 ہے۔
خیال رہے کہ روایتی طور پر قرآن پاک اب تک کاغذ، کپڑے یا چمڑے پر کندہ کیا گیا ہے۔ تاہم پہلی پاکستانی مصور نے ایلومینیم اور سونے کا استعمال کیا ہے۔ اس تخلیق کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ اس میں قرآن پاک کے حروف کو قلم سے تحریر نہیں کیا گیا، بلکہ ایلومینیم میں ڈھال کر اس پر سونے کا پانی چڑھایا گیا ہے۔
شاہد رسام نے اس تاریخی تخلیق کا آغاز 5 سال قبل کیا تھا اور اس کا ایک حصہ دبئی میں اس ماہ ہونے والے ایکسپو میں رونمائی کے لیے پیش کیا جائے گا۔ رسام اس سے قبل 2000ء میں ایلومینیم اور گولڈ پلیٹڈ الفاظ کے ساتھ حق تعالیٰ شانہ کے 99 نام لکھ چکے ہیں اور اسی دوران انہیں اسی طرز پر قرآن پاک تیار کرنے کا خیال آیا تھا۔ پاکستانی مصور کو متحدہ عرب امارات کی یونیورسٹی آف العین نے ’’آرٹسٹ آف دی ایئر‘‘ کا ایوارڈ بھی دیا تھا۔
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق شاہد رسام کی جانب سے تیار کیا جانے والا یہ قرآن پاک، 1400 سالہ اسلامی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا قرآن پاک ہے جسے ایلومینیم کے کینوس پر سونے کے الفاظ سے تیار کیا گیا ہے۔
شاہد رسام نے بتایا کہ یہ قرآن پاک کراچی میں تیار کیا گیا ہے اور فریم کے سائز کو چھوڑ کر قرآن پاک 8.5 فٹ لمبا اور 6.5 فٹ چوڑا ہے۔ مذکورہ قرآن پاک کے ایک صفحے پر 150 الفاظ درج ہیں جبکہ مجموعی صفحات کی تعداد 550 ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دبئی میں موجود اوورسیز پاکستانی کاروباری شخصیت عرفان اسامہ اس قرآن پاک کو دبئی ایکسپو میں پیش کرنے کے لیے ان کی مدد کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق اس وقت سب سے بڑا قرآن پاک 6.74 فٹ اونچا اور 4.11 فٹ چوڑا ہے اور اس میں 632 صفحات ہیں۔ اس کا وزن 552.74کلوگرام ہے۔
شاہد رسام ایک مشہور پاکستانی کینیڈین پینٹر اور مجسمہ کار ہیں۔ وہ اپنی پینٹنگ کی نمائش کینیڈا، فرانس، اٹلی، امریکہ، بھارت، متحدہ عرب امارات اور پاکستان میں کر چکے ہیں۔ ان کی ایک کاوش کا نام ’’کافر‘‘ ہے، جس کی تین برس قبل کراچی میں نمائش ہوچکی ہے۔ یہ ہمارے معاشرے کی تیز رفتار آبادی کی عکاسی کرتی ہے۔
شاہد رسام کے فنی سفر پر مبنی ایک کتاب بھی شائع ہوچکی ہے۔ ان کی شخصیت و فن سے متعلق آرٹ کے معروف نقاد اور سینئر مورخ، ڈاکٹر اکبر نقوی کی تحریر کردہ اس کتاب کا عنوان ’’سینس اینڈ اِن سینیٹی‘‘ ہے۔ پاکستان، برطانیہ، دبئی، اٹلی، فرانس اور بھارت سمیت شاہد رسام کے طویل اور وسیع تخلیقی سفر کے چرچے دنیا کے 40 سے زائد ممالک میں ہیں، جس پر مبنی اس کتاب کا دیباچہ عہد ساز مزاح نگار، مشتاق احمد یوسفی نے تحریر کیا ہے۔ شاہد رسام غالب اور کئی شعراء کے کلام کو رنگوں میں ڈھالا ہے۔ جس کی تفصیل اس کتاب میں درج ہے۔ کتاب کی تقریب رونمائی مشتاق احمد یوسفی کی صدارت میں ہوئی تھی۔ جس میں انور مقصود، نور جہاں بلگرامی، مارجوری حیسن سمیت آرٹ کے دیگر بڑے لکھاریوں نے آرٹسٹ کے فنی سفر پر اپنی رائے کا اظہار کیا تھا۔