وزیر اعظم نے کابینہ کے ارکان کو بتایا کہ ان کے خلاف عالمی سازش کی گئی ہے۔فائل فوٹو
وزیر اعظم نے کابینہ کے ارکان کو بتایا کہ ان کے خلاف عالمی سازش کی گئی ہے۔فائل فوٹو

سڑکوں کی تعمیر میں کرپشن کی تحقیقات کرائیں گے۔ وزیر اعظم

اسلام آباد:وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ماضی میں سڑکوں کی تعمیرمیں بڑی کرپشن کی گئی،ہم (ن) لیگ کے دورسے سستی سڑکیں تعمیرکررہے ہیں۔سڑکوں کی تعمیرمیں چوری کیے جانے والے پیسے کی تحقیقات کرائیں گے۔ ایف آئی اے کو تحقیقات کی ہدایت کردی ہے۔

اسلام آباد میں جھل جھاؤ ، بیلہ شاہراہ کی بحالی اور اپ گریڈیشن کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بلوچستان کی زمین پاکستان کے رقبے کا تقریباً چالیس فیصد ہے ، ماضی میں وفاقی حکومتیں کبھی بلوچستان کی ترقی کا نہیں سوچتیں تھیں اور نہ ہی اس کیلئے طویل مدتی منصوبے لائیں ، کیونکہ وہ صرف آئندہ الیکشن کا سوچتی تھیں اور اسی سوچ کے تحت وہ پیسے بلوچستان کی ترقی پر لگانے کی بجائے سینٹرل پنجاب پر لگاتے اس طرح ان کو زیادہ ووٹ ملنے کی امید ہوتی ۔

زیر اعظم نے کہا کہ چین نے اس لئے ترقی کی کہ انہوں نے اپنے پیچھے رہ جانے والے علاقوں کو اٹھایا ، جب ہم چین گئے تو انہوں نے ہمیں بتایا کہ اگلے دس سال کیلئے ان کا کیا پلان ہے اور بیس سال کا پلان کیا ہے ، بلوچستان کی ترقی نہ ہونے کی بہت بڑی وجہ وفاق کی الیکشن جیتنے پر توجہ ہے، اور اس میں بلوچستان کے سیاستدانوں کا بھی قصور ہے جو صرف اپنے حلقے کے ترقیاتی فنڈز لیتے ہیں ، وہ بھی اگر بلوچستان کی ترقی پر توجہ مرکوز کرتے تو بھی بلوچستان کے حالات مختلف ہوتے ۔

عمران خان نے کہا کہ مغربی چائنہ ترقی میں پیچھے رہ گیا تھا جس کیلیے چین اپنے اس حصے کو گوادر کےساتھ ملانا چاہتا ہے اور سی پیک لا رہا ہے ، ہماری بھی کوشش ہونی چاہیے کہ ہم نے 70 برس میں جو علاقے پیچھے چھوڑ دیے ہیں ان کو اوپر لے کر آئیں اس سے پاکستان کو فائدہ ہوگا، جب کوویڈ آیا اور ہم نے احساس پروگرام کے تحت پیسے تقسیم کیے۔

وزیر اعظم نے کہاکہ سندھ میں تقسیم کیے گئے پیسے کل پیسوں کا 34فیصد تھے ، ہم نے یہ نہیں دیکھا کہ سندھ میں تو ہماری حکومت نہیں ہے بلکہ وہاں ہم اپوزیشن میں ہیں، ہم نے صرف یہ دیکھا کہ سب سے زیادہ غربت اندرون سندھ میں ہے ، اس لئے بغیر کسی تفریق ہے وہاں پیسے تقسیم کئے گئے ۔ بلوچستان کو لے کر بھی یہی سوچ ہے کہ وہاں پر ترقی نہیں، بلوچستان میں سڑکیں سارے پاکستان سے زیادہ ضروری ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ پانچ سال بعد جب عوام کو اپنی کارکردگی پیش کریں تو یہ نظر آئے کہ وفاق اور صوبوں نے مل کر بلوچستان میں وہ ترقی کی جو گزشتہ 70برس میں کبھی نہیں ہوئی تھی ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی نہ کرنے کی وجوہات کی اہم وجہ وہاں کے سیاستدان ہیں ، وہ بلوچستان کا نہیں صرف اپنے حلقے کی ترقی کا سوچتے ہیں ۔

وزیر اعظم نے مراد سعید اوران کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سڑکیں بنانا مشکل کام نہیں مگر کم ریٹ اورکوالٹی کی سڑک بنانا کمال ہے ، مجھے خوشی ہوئی کہ ہمیشہ کہتا تھا کہ کرپشن سب سے بڑا مسئلہ ہے ، کرپشن کا مطلب عوام اور ٹیکس کا پیسہ چوری کرنا ہے ، غریب ملک میں سب سے زیادہ کرپشن ہے ، جو امیر ملک ہیں ان میں کرپشن ہے ہی نہیں، خوشحال ممالک میں کم کرپشن ہے اور سب سے زیادہ وسائل کے باوجود غریب ممالک کی غربت کی وجہ وہاں کے حکمرانوں کی کرپشن ہے ، سال 2013 میں بننے والی سڑکیں آج بننے والی سڑکوں سے زیادہ مہنگی ہیں ، سات سال پہلے ڈالر اور مہنگائی کی شرح کم تھی مگر پھر بھی آج کے مقابلے میں چار لائن کی فی کلو میٹر سڑک 20کروڑ روپے زیادہ لاگت سے بنی یعنی ایک کلو میٹر میں 20کروڑ کی کرپشن کی گئی ۔