اسلام آباد:ممتاز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان انتقال کرگئے، ان کی عمر 85 سال تھی اور طبیعت کافی عرصے سے ناساز تھی۔
نجی ٹی وی کے مطابق ممتاز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان 85 برس کی عمر میں انتقال کرگئے ہیں، وہ کافی عرصے سے علیل تھے۔ ڈاکٹرعبدالقدیر خان میں 26 اگست کو کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔ بعد ازاں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو تشویشناک حالت کے باعث کہوٹہ ریسرچ لیبارٹری ہسپتال کے کوویڈ وارڈ میں داخل کردیا گیا۔
خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عبد القدیر خان کی نماز جنازہ آج فیصل مسجد میں ادا کی جائے گی جبکہ ان کی تدفین ان کی وصیت کے مطابق فیصل مسجد کے احاطے میں کی جائے گی۔
خاندانی ذرائع کے مطابق ڈاکٹرعبد القدیر خان کچھ ہفتے پہلے کرونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے، وہ پہلے الشفا اسپتال اس کے بعد ملٹری اسپتال میں زیرعلاج رہے۔
ڈاکٹر قدیر کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی گئی تھیں اور کووڈ 19 سے صحت یاب ہونے کے بعد وہ گھر منتقل ہوگئے تھے۔ گزشتہ رات ڈاکٹر عبد القدیر خان کی طبیعت اچانک خراب ہوئی جس کے بعد انہیں کے آر ایل اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
ڈاکٹرعبد القدیر خان یکم اپریل 1936 میں بھوپال میں پیدا ہوئے تھے، سنہ 1952 میں وہ خاندان کے ساتھ ہجرت کرکے کراچی آگئے۔
ڈاکٹر عبد القدیر خان پاکستان میں قومی ہیرو کا درجہ رکھتے ہیں، ان کی شاندار خدمات پر انہیں نشان امتیاز اور ہلال امتیاز سے بھی نوازا گیا۔
پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے اوراس کا دفاع ناقابل تسخیر بنانے میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا انتہائی اہم کردار تھا۔ ڈاکٹر عبد القدیر خان نے سنہ 1976 میں ایٹمی پروگرام پر کام شروع کیا،
مئی 1998 میں پاکستان نے بھارتی ایٹم بم کے تجربے کے بعد کامیاب تجربہ کیا۔ بلوچستان کے شہر چاغی کے پہاڑوں میں ہونے والے اس تجربے کی نگرانی ڈاکٹر قدیر خان نے ہی کی تھی۔ انہوں نے 150 سے زائد سائنسی تحقیقاتی مضامین بھی لکھے۔