دھرنے کے شرکا وقفے وقفے سے نعروں کے ذریعے سے اپنے جذبات کا اظہار کرتے رہے ۔فائل فوٹو
دھرنے کے شرکا وقفے وقفے سے نعروں کے ذریعے سے اپنے جذبات کا اظہار کرتے رہے ۔فائل فوٹو

بلدیاتی قانون کیخلاف جماعت اسلامی کا تیسرے دن بھی دھرنا جاری

کراچی : بلدیاتی قانون کیخلاف جماعت اسلامی کا سندھ اسمبلی کے سامنے دھرنا تیسرے روز میں داخل ہو گیا۔

دھرنے میں شہر بھر سے تاجر تنظیموں نے شرکت کی جب کہ ڈاکٹرز ،وکلا،اساتذہ،تاجر تنظیموں اور ان کے رہنماؤں سمیت مختلف طبقہ فکر سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔ اور زبردست دھرنا دینے پر خراج تحسین پیش کیا۔دھرنے سے امیرجماعت اسلامی صوبہ سندھ محمد حسین محنتی،نائب امیرکراچی ڈاکٹر اسامہ رضی،امیر ضلع جنوبی و رکن سندھ اسمبلی سید عبد الرشید، اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کراچی کے صدر محمو دحامدودیگر نے بھی خطاب کیا۔

دھرنے میں صدر کوآپریٹیو وحیدری مارکیٹ ایسوسی ایشن کے تاجروں نے وفد کی شکل میں شرکت کی۔طارق روڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے اسلم بھٹی،سندھ تاجر اتحادکے اسماعیل لائلپوریہ،حیدری مارکیٹ کے رہنما سید اختر شاہ،واٹر پمپ ایسوسی ایشن کے طارق اسماعیل،صدر کوآپریٹیو مارکیٹ ایسوسی ایشن کے محمد فیروز،زولوجیکل گارڈن مارکیٹ کے آصف شہزاد سمیت ودیگر تاجربرادری کے رہنماؤں نے بھی نے بھی شرکت کی۔تاجروں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر مختلف مطالبات درج تھے۔دھرنے کے شرکا وقفے وقفے سے نعروں کے ذریعے سے اپنے جذبات کا اظہار کرتے رہے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ میں دھرنے کے شرکاء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ جنہوں نے سخت سرد موسم میں بھی استقامت کا مظاہرہ کیا۔ کل جماعت اسلامی کے دھرنے میں خواتین بڑی تعداد میں شرکت کریں گی۔یہ دھرنا جماعت اسلامی کا نہیں،کراچی اور سندھ کے عوام کا دھرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کا کالابلدیاتی قانون پیپلزپارٹی کی آمریت اور فسطائیت ہےلیکن ہم اپنی جدوجہد سے جاگیردار اور وڈیروں کی ذہنیت بدلیں گے اور کراچی کو ایک بار پھرترقی کا شہر بنائیں گے۔