ریاض/ ابو ظہبی:عرب اتحاد کے فضائی و ڈروں حملوں میں 80 حوثی ہلاک اور بڑا کمیونی کیشن سینٹر و گودام تباہ کردیا گیا ہے۔ جبکہ عرب امارات پر حملے پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عرب اتحاد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اتحادی فورسز کے فضائی یونٹ نے صنعا کے علاقے جبل النبی شعب میں حوثیوں کے گوداموں اور کمیونیکیشن سینٹر کو تباہ کردیا ہے، یہ اس علاقے میں حوثیوں کے مضبوط ٹھکانے تصورکیے جاتے ہیں۔ عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ انہیں تباہ کرنے کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا گیا۔
عرب اتحاد نے زور دے کر کہا ہے کہ حوثیوں کے مختلف کیمپوں پر بھی فضائی حملے کیے گئے۔ ایک اور بیان میں عرب اتحاد نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران فورسز نے مارب میں 17 ٹارگٹڈ آپریشن کیے، آپریشنز میں حوثیوں کی 9 عسکری گاڑیاں تباہ اور 80 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔
عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ اس کی فضائیہ گزشتہ 24 گھنٹوں سے یمنی دارالحکومت صنعا میں کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، عرب اتحاد کی جانب سے حوثیوں کے نئے حملوں کو روکنے اور آپریشن کے حوالے سے ویڈیو بھی جاری کی ہے۔
دوسری جانب یو اے ای کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کے لیے ناروے کو خط لکھ دیا گیا ہے جس کے پاس جنوری کے لیے سلامتی کونسل کی سربراہی ہے۔ دوسری جانب سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیزکی زیر صدارت کابینہ کا ورچوئل اجلاس ہوا جس میں عرب امارات نے ابوظہبی میں حوثیوں کی جانب سے ہونے والے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ہونے والے ورچوئل اجلاس میں خلیجی ریاستوں کے درمیان معلومات کے تبادلے اور تحفظ کے معاہدے کی منظوری پر بھی بات کی گئی۔
یاد رہے کہ دو روز قبل ابوظہبی میں حوثی باغیوں کے مبینہ ڈرون حملوں میں 3 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوئے تھے۔ حوثی ملیشیا کے ترجمان نے اس حوالے سے دعویٰ کیا تھا امارات کے خلاف آپریشن شروع کر دیا ہے اور جلد حملوں کے حوالے سے مزید معلومات فراہم کی جائیں گی۔