سوائے ایمبولینس کے کسی بھی راستہ نہیں دیا جائے گا۔فائل فوٹو
سوائے ایمبولینس کے کسی بھی راستہ نہیں دیا جائے گا۔فائل فوٹو

جماعت اسلامی کا کل شہر کے داخلی راستے بند کرنے کااعلان

کراچی: متنازع بلدیاتی قانون کے خلاف سندھ اسمبلی کے سامنے جاری جماعت اسلامی کے28ویں روز بھی جاری ہے۔ جماعت اسلامی نے دھرنے کے دوسرے مرحلے کا آغاز کرتے ہوئے کراچی میں جمعہ 28جنوری کو نیشنل ہائی وے،سپر ہائی وے،شارع فیصل،ماڑی پور،لسبیلہ چوک،ڈرگ روڈ پر دھرنا دیکرشاہراہوں کو بند کرنے کا اعلان کردیا۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم کا کہنا ہے کہ بلاول بھی ریلیاں نکال رہے ہیں لیکن عوام کے بنیادی مسائل جن کا تعلق وفاقی اور صوبائی دونوں سے ہیں،حل نہیں کیے جارہے ہیں ۔ایم کیو ایم او ر اس کے دھڑے سندھی مہاجر فسادات کروانا چاہتے ہیں، ہم سندھ میں کسی صورت لسانیت کی آگ بھڑکانے نہیں دیں گے۔ احتجاج ہر پارٹی کا جمہوری حق ہے،احتجاج کرنے والے مظاہرین پر تشدد کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کراچی کے تحت کالے بلدیاتی قانون کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر ستائیسویں روز دھرنے کے دوسرے مرحلے کا آغاز کرتے ہوئے کراچی میں جمعہ 28جنوری کو نیشنل ہائی وے،سپر ہائی وے،شارع فیصل،ماڑی پور،لسبیلہ چوک،ڈرگ روڈ پر دھرنا دیکرشاہراہوں کو بند کرنے کا اعلان کردیا گیا ہےجس میں سوائے ایمبولینس کے کسی بھی راستہ نہیں دیا جائے گا۔

متنازع بلدیاتی قانون کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر جماعت اسلامی کے تحت جاری دھرنا ستائیسویں رو ز بھی جاری رہا۔علاوہ ازیں شہر بھر میں بیشتر مقامات پر احتجاجی کیمپ و کارنرمیٹنگز منعقد کی گئیں۔حافظ نعیم الرحمن نے دھرنے کے شرکاء،اسکولز اور مدارس کے طلبہ و اساتذہ اور مختلف سیاسی،سماجی ومذہبی تنظیمی کے وفود میڈیا سے خطا ب کیا۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم بھی نمائشی مظاہرے کررہی ہیں،بلاول بھی ریلیاں نکال رہے ہیں لیکن عوام کے بنیادی مسائل جن کا تعلق وفاقی اور صوبائی دونوں سے ہیں حل نہیں کیے جارہے ہیں۔ بلاول ہم سے کہتے ہیں کہ قانون کو کالا نہیں کہیں،ہم پوچھتے ہیں کالے کو کالا نہیں کہیں گے تو کیا سفید کہیں گے؟،بلاول کالے قانون کو سفید کردیں اس قانون کے ذریعے بلدیاتی اداروں اور میئر کے جو اختیارات غصب کیے ہیں،شہری ادارے اور محکمے سندھ حکومت نے لے لیے ہیں وہ واپس کردیں ہم اسے کالا قانون کہنا بند کردیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے دھرنے سے امید بیدار ہوئی،پرائیویٹ سیکٹر میں تعلیم کی خرید و فروخت جاری ہے،ظالموں سے حق چھین کر لینا ہم سب کی ذمہ داری ہے،حکمران طبقہ لسانیت و عصبیت کے نام پر لڑوا کر عیاشی کرتاہے،جماعت اسلامی لسانیت و عصبیت کی سیاست کو ناکام بنادے گی،لسانیت کے علمبردار میڈیا کو استعمال کرتے ہیں۔

حافظ نعیم نے کہا کہ احتجاج ہر پارٹی کا جمہوری حق ہے،احتجاج کرنے والے مظاہرین پر تشدد کی پرزور مذمت کرتے ہیں، سندھ کی فرینڈلی اپوزیشن وفاق میں حکومت میں ہے،اہل کراچی کا حق مارنے میں سندھ حکومت اور وفاقی حکومت دونوں شامل ہیں،کراچی کی تباہی وبربادی،ظلم و زیادتی اور مسائل بڑھانے کی ذمہ دار پیپلزپارٹی،ایم کیوایم اور پی ٹی آئی ہیں،ہمارا دھرنا کراچی کے ہر فرد ہر شہری اور ہر زبان بولنے والے کے حق کے لیے ہے،کراچی منی پاکستان نہیں بلکہ پورا پاکستان ہے،کراچی کو اس کا جائز اور قانونی حق دے دو۔