ممبئی:افغانستان سے تعلق رکھنے والے مسلمان روحانی پیشوا کو بھارت میں قتل کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق افغانستان سے تعلق رکھنے والے ایک مسلمان روحانی پیشوا کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 28 سالہ افغان صوفی مبلغ جو گزشتہ چار سال سے ہندوستان میں پناہ گزین کے طور پر مقیم تھا کو منگل کی شام مہاراشٹر کے ناسک ضلع کے جنگل کے علاقے میں گولی مار کرقتل کر دیا گیا۔ پولیس نے قتل میں پانچ افراد کے کردار کی نشاندہی کی ہے اور ابتدائی طور پر اس کا مقصد جائیداد یا مالیاتی مسائل سے متعلق معلوم ہوتا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مقتول کی شناخت احمد ظریف چشتی کے نام سے ہوئی ہے جو ظریف چشتی کے نام سے مشہور ہے۔ سچن پاٹل، سپرنٹنڈنٹ، ناسک رورل نے کہا، "ہم نے ایک شخص کو حراست میں لیا ہے، اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ بنیادی طور پر اس کا مقصد مالی اور جائیداد کے مسائل ہیں۔ لیکن ہم تمام زاویوں کی جانچ کر رہے ہیں۔”
بھارتی پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے مقتول کے ہاتھوں اورسر میں گولی ماری جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا جب کہ واقعے کے بعد حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔