ہوانا: کیوبا میں ہم جنس پرستوں کی شادی، ان کے بچہ گود لینے اور سروگریسی کے ذریعے والدین بننے والے جوڑے کے حقوق سے متعلق تاریخی ریفرنڈم کا انعقاد کیا جا رہا ہے، 50 فیصد سے زائد افراد کے حق میں ووٹ دینے پر اسے قانونی قرار دیدیا جائے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کیوبا میں اتوار کو ہونے والے ریفرنڈم میں 16 سال سے زائد عمر کے 80 لاکھ ووٹرز ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی قرار دینے اوران کے بچوں کے حقوق سے متعلق حقِ رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔اگر50 فیصد سے زائد افراد ریفرنڈم کے حق میں ووٹ دیتے ہیں تو ملک میں 1975ء سے نافذ خاندانی ضابطہ ختم ہوجائے گا۔ حکومت نے بھی شہریوں سے ریفرنڈم کے حق میں ووٹ ڈالنے پر زور دیا ہے۔
ریفرنڈم میں ہم جنس پرستوں کی شادی، بچہ گود لینے اور سروگریسی کے ذریعے حمل کی اجازت دی جائے گی اور سرگرویسی کے نتیجے میں بننے والے غیر حیاتیاتی والدین کو زیادہ حقوق دیے جائیں گے۔اگر ریفرنڈم منظور ہو گیا تو ملک میں شادی کو مرد اورعورت کی بجائے دو افراد کے درمیان ملاپ کے طور پر دیکھا جائے گا چاہے ان کی جنس یکساں ہو۔