واشنگٹن: امریکہ کی ریاست فلوریڈا میں آندھی اور طوفان سے کم سے کم 17 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔امریکی صدر جو بائیڈن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اموات کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ فلوریڈا کے گورنر کا کہنا ہے کہ طوفان سے جو تباہی ہوئی ہے وہ پانچ سو برسوں میں نہیں دیکھی گئی۔
اس طوفان کو امریکہ کی100سالہ تاریخ میں سب سے بڑا طوفان قرار دیا جا رہا ہے جس میں ہوا کی رفتار ڈیڑھ سو میل یعنی 240 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی۔
تیز ہواؤں سے بجلی کے پول اور ٹریفک سگنل گر گئے۔ درخت اکھڑ گئے اور گھروں کی چھتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ کئی گھر سیلابی پانی میں بہہ گئے ہیں۔ فلوریڈا میں معمولات زندگی درہم برہم ہیں اور مختلف علاقوں میں دس لاکھ سے زائد شہری بجلی سے محروم ہوگئے ہیں۔
ساحلی علاقوں میں پچیس لاکھ افراد پر مشتمل آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقلی کی ہدایات جاری کردی گئیں ہیں۔امریکی میڈیا نے سمندری طوفان کو کیٹیگری فور قرار دے دیا ہے ، فلوریڈا میں پہلےہی ایمرجنسی نافذ ہے،اسکول اور ایئرپورٹس بند ہیں۔ غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ طوفان اب نسبتاً کم شدت کے ساتھ جنوبی کیرولائنا کی جانب بڑھ رہا ہے۔