واشنگٹن(امت نیوز) امریکا نے ایران میں انٹرنیٹ پر پابندی لگانے والے سات حکام پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔
ایرانی حکام نے مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد مظاہرین کی سرگرمیوں کو سوشل میڈیا پر پذیرائی ملنے سے روکنے کے لیے انٹرنیٹ کو بند کر دیا ہے۔
2019 میں بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی لاک ڈاؤن کے حصے کے طور انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بند کر کے دوسرے ملکوں کو بھی مظاہرین کی سرگرمیوں کو عالمی برادری کے سامنے آنے سے روکنے کا یہ راستہ دکھایا تھا۔
مبصرین کے مطابق اب ایران بھی شہری حقوق اور ریاستی مظالم کی کوریج روکنے کے لیے بھارتی راستے پر گامزن دکھائی دیتا ہے۔
امریکی وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندیاں ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی، وزیر اطلاعات عیسی زری پور، واحد محمود اور ایرانی سائبر پولس کے سربراہ ناصر مجید و دیگر پر لگائی جارہی ہیں۔
امریکا نے ایرانی حکومت کی طرف سے انٹرنیٹ کی بندش اور مظاہرین پر تشدد کی مذمت کی ہے۔
امریکا نے ان واقعات کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی سے گریز پر بھی ایرانی حکومت کی مذمت کی ہے۔