لندن(امت نیوز) ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ ایرانی سیکورٹی فورسز نے مشرقی شہر زاہدان میں 82 افراد کو ہلاک کر دیا۔ قبل ازیں 30 ستمبر کو کم از کم 66 افراد کو ہلاک کیا گیا تھا۔
تنظیم نے ایک بیان میں مزید کہا کہ زاہدان میں ہلاکتوں کی اصل تعداد اس سے زیادہ ہے۔ اس نے جو شواہد اکٹھے کیے ہیں وہ سیکورٹی فورسز کی طرف سے مظاہرین کو "قتل یا شدید نقصان پہنچانے کے واضح ارادے” کو ظاہر کرتے ہیں۔
تنظیم نے وضاحت کی کہ ایرانی حکام احتجاج کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی ذمہ داری سے بچنے کی کوشش میں "جعلی میڈیا اکاؤنٹس” پھیلا رہے ہیں۔
دریں اثناء یورپی پارلیمنٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ مہسا امینی کی موت میں ملوث ایرانی اہلکاروں پر پابندیاں عائد کی جائیں اور ایرانی حکومت کو اس کی موت کے بعد ہونے والے مظاہروں کو کچلنے سے روکا جائے۔
یورپی یونین نے 12 اپریل 2011 کو ایران میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی سزا دینے کے لیے اس پر پابندیاں عائد کردی تھیں۔