بنوں میں اہلکاریرغمال بنانے جانے کے بعد انٹرنیٹ،موبائل سروس جزوی بحال

ڈیرہ اسماعیل خان  : بنوں میں دہشت گردوں نے انسداد دہشتگری کے ایک مرکز پر قبضہ کرتے ہوئے سرکاری حکام سے مذاکرات کے اہلکار کو یرغمال بنالیا ہے۔

بنوں پولیس کے ترجمان محمد نصیب نےغیرملکی رساں ادارے کو بتایا کہ کہ ‘ یہ واضح نہیں کہ آیا دہشگردوں نے باہر سے حملہ کیا یا انہوں نے اندرموجود عملے سے گولہ بارود چھینا ہے’۔ محمد نصیب کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے کمپائونڈ کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

دو عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ عسکریت پسند ہماسایہ ملک افغانستان میں محفوظ راستے کے لئے مذاکرات کے خواہ ہین۔ ایک مطابق ‘تقریبا 15حملہ آوروں نے تفتیش کاروں پر قابو پانے ، ہتھیاروں کے قبضے میں لینے اور ان میں سے 5 یا 6 کو یرغمال بنانے کے بعد مرکز کا کنٹرول سنبھال لیا’۔

بنوں مں مبیینہ طور پر محکمہ انسداد دہشتگردی کے عمارت میں حملہ آوروں کی جانب سے تفتیشس کاروں کو یرغمال بنانے جانے کی ویڈیو سامنے کے بعد شہر مین موبائل سروس جزوی طور پر کام کررہی ہے جبکہ انٹرنیٹ سروس بند ہے۔ْ

سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیو کےمطابق حملہ آوروں کی جانب سے بحفاظت افغانستا منتقلی کا  مطالبہ کیا جارہا ہے۔ مبینہ حملہ آوروں نے بندوق تان رکھیں ہے افغانستان  جانے کے لئے محفوظ راستہ نہ دینے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

دوسری  جانب وزیراعلیٰ خیبرپختون کے معاون خصوصی بیرسٹرمحمد علی سیف نے اپنی ٹوئٹ میں سی ٹی ڈی پولیس اسٹیشن بنوں پرحملے کی تردید کردی ہے۔