عالمی عدالت سے فلسطین میں اسرائیلی قبضوں پر قانونی رائے طلب

واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے عالمی عدالت انصاف سے فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے غیر قانونی قبضے کے قانونی نتائج کے بارے میں رائے طلب کی ہے

یہ رائے جنرل کونسل میں منظور ہونے والی ایک قرارداد میں مانگی گئی ہے ۔قرار داد کے حق میں 34اور مخالفت میں 26ووٹ ڈالے گئے۔53ممالک نے رائےشماری میں حصہ نہیں لیا۔ مغربی ممالک تقسیم ہو گئے لیکن اسلامی مملک کی جانب سے متفقہ حمایت کے ساتھ  روس اور چین نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔

اسرائیل، امریکا اور برطانیہ اورجرمنی سمیت 24 دیگرارکان نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا،فرانس ان 53 ممالک میں شامل تھا جنہوں نے اس قرارداد میں حصہ نہیں لیا۔


اقوام متحدہ کی قرارداد میں آئی سی جے سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ اس بارے میں مشورہ دے کہ وہ پالیسیاں اور طرز عمل کس طرح قبضے کی قانونی حیثیت کو متاثر کرتے ہیں اور اس حیثیت سے تمام ممالک اور اقوام متحدہ کے لیے کیا قانونی نتائج پیدا ہوتے ہیں۔

ہیگ میں قائم عالمی عدالت آئی سی جے ریاستوں کے درمیان تنازعات کو نمٹاتی ہے۔

فلسطینی رہنماؤں نے ووٹنگ کا خیرمقدم کیا۔ سینئر عہدیدار حسین الشیخ نے کہا کہ یہ فلسطینی سفارتکاری کی فتح کی عکاسی کرتا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو رودینے نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اسرائیل کو قانون کے تابع ریاست بنایا جائے اور ہمارے لوگوں کے خلاف جاری جرائم کے لیے اسے جوابدہ ٹھہرایا جائے۔