تہران(امت نیوز)ایران میں سیکیورٹی فورسزکے ایک اہلکار کے قتل کے الزام پر دو افراد کو پھانسی دے دی گئی ۔ دونوں پر الزام تھا کہ انہوں نے مھسا امینی کی پولیس کی حراست میں ہلاکت کے بعد ملک بھر میں ہونے والے پُرتشدد احتجاج کے دوران گرفتار سیکیورٹی فورسز کے ایک اہلکار کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا
پھانسی پانےوالوں کے نام محمد مہدی کرامی اور سید محمد حسینی بتائے گئے ہیں ۔مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ان دونوں نے ایک نوجوان کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت پر احتجاج کے دوران پیرا ملٹری فورس کے اہلکار پر برہنہ کرکے بہیمانہ تشدد کیا تھا جس سے اہلکار کی موت واقع ہوگئی تھی۔
عدالت نے ان دونوں کو شفاف تحقیقات اور تمام تر قانونی چارہ جوئی مکمل کرنے کے بعد اکتوبر میں ہونے والی سماعت میں پُرتشدد مظاہروں کے دوران پیرا ملٹری فورس کے ایک اہلکار روح اللہ عجمیان کو قتل کرنے کا مجرم قرار دیا تھا۔
ملک کی سپریم کورٹ نے بھی پھانسی کی سزا برقرار رکھی تھی لہذا آج صبح سزا پر عمل درآمد کردیا گیا اور میتیں ضروری کارروائی کے بعد لواحقین کے حوالے کردی گئیں۔
ایران میں گزشتہ برس 18 ستمبر کو کرد نوجوان لڑکی مھسا امینی کو حجاب درست طریقے سے نہ لینے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ دوران حراست مبینہ تشدد کے باعث اس کی موت واقع ہوگئی تھی تاہم پولیس نے تشدد کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ لڑکی کی ہلاکت کی وجہ دل کا دورہ پڑنا تھا۔