فائل فوٹو
فائل فوٹو

ڈیجیٹل بینک کیلئے5درخواست گزاروں کو این او سی جاری

کراچی (اسٹاف رپورٹر)اسٹیٹ بینک نے پانچ درخواست گزاروں کو ڈیجیٹل بینک قائم کرنے کے لیے این او سی جاری کردیا۔
بینک دولت پاکستان نے ان پانچ درخواست گزاروں کو ڈیجیٹل بینک قائم کرنے کے لیے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) جاری کردیا ہے
ان میں ایزی پیسہ ڈی بی (ٹیلی نار پاکستان بی وی اینڈ علی پے ہولڈنگ لمیٹڈ) ، ہوگو بینک (گیٹز براس اینڈ کو، ایٹلس کون سولیڈیٹڈ پی ٹی ای لمیٹڈ اور ایم اینڈ پی پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ)، کے ٹی بینک (Kuda ٹیکنالوجیز لمیٹڈ، فاطمہ فرٹیلائزر لمیٹڈ، اور سٹی اسکول پرائیویٹ لمیٹڈ)، مشرق بینک (مشرق بینک یو اے ای) ، رقمی (کویت انویسٹمنٹ اتھارٹی بذریعہ پی کے آئی سی اور انرٹیک ہولڈنگ کمپنی) شامل ہیں
اسٹیٹ بینک نے جنوری 2022ء میں ڈیجیٹل بینکوں کے لیے بہترین عالمی روایات کے مطابق لائسنسنگ اور ریگولیٹری فریم ورک جاری کرتے ہوئے پانچ ڈیجیٹل بینکوں کو لائسنس جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ فریم ورک پاکستان میں مکمل ڈیجیٹل بینکوں کے قیام کی جانب پہلا قدم تھا۔ توقع ہے کہ ڈیجیٹل بینک ، ڈیجیٹل ذرائع سے تمام بینکاری خدمات فراہم کریں گے جن سے استفادے کے لیے صارفین کو بینک کی برانچوں پر جسمانی طور پر جانے کی ضرورت نہیں ہو گی۔
ڈیجیٹل بینک قائم کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک کے لائسنسنگ اور ضوابطی فریم ورک کے جواب میں اسٹیٹ بینک کو 31 مارچ 2022ء تک کمرشل بینکوں، مائیکروفنانس بینکوں، الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنز اور فن ٹیک فرموں جیسے دلچسپی رکھنے والے متنوع فریقوں کی جانب سے 20 درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔
مزید برآں، ڈیجیٹل بینکاری کے شعبے میں پہلے سے فعال وینچر کیپٹل فرموں سمیت متعدد بیرونی فریقوں نے بھی پاکستانی مارکیٹ میں براہ راست یا مقامی شراکت داروں کے اشتراک سے اس شعبے میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔
فریم ورک کے تقاضوں کے مطابق جامع اور سخت جانچ پڑتال کےبعد پانچ درخواست گزاروں کو منتخب کیا گیا۔ درخواست گزاروں کو قابلیت اورموزونیت، تجربے اور مالی مضبوطی، بزنس پلان، عملدرآمد کے منصوبے، فنڈنگ اور سرمائے کے پلان، آئی ٹی اور سائبر سیکورٹی کی حکمت عملی اور آوٹ سورسنگ کے انتظامات سمیت مختلف پیرامیٹرز کو سامنے رکھتے ہوئے جانچا گیا۔ اس ضمن میں تمام درخواست گذاروں کو اپنا بزنس کیس اسٹیٹ بینک کے روبرو پیش کرنے کا موقع فراہم کیا گیا۔
آگے چل کر ان پانچ میں سے ہر درخواست گزار خود کو سیکوریٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کے پاس بطور پبلک لمیٹڈ کمپنی انکارپوریٹ کرائے گا۔ بعدازں، یہ ڈجیٹل بینک آپریشنل تیاری کی حالت کا مظاہرہ کرنے اور پائلٹ مرحلے کے تحت آپریشنز شروع کرنے کی اصولی منظوری حاصل کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک سے رجوع کریں گے۔ اسٹیٹ بینک کی منظوری کے بعد یہ اپنے آپریشنز کو کمرشل طور پر شروع کر دیں گے۔
اسٹیٹ بینک کو توقع ہے کہ ان کے آپریشنز شروع ہونے کے بعد یہ ڈجیٹل بینک معاشرے کے مالی خدمات سے محروم اور کم خدمات کے حامل طبقات کو قرضوں تک رسائی دینے سمیت سستی/ کم لاگت والی ڈیجیٹل مالی خدمات کی فراہمی کے ذریعے مالی شمولیت کو فروغ دیں گے۔