اسلام آباد: سپریم کورٹ کا 9 رکنی لارجر بینچ آج پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کے انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے از خود نوٹس پر سماعت کرے گا۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں تشکیل دیا گیا بینچ جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منصورعلی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہرمن اللہ پر مشتمل ہے۔
از خود نوٹس کی سماعت کی وجہ سے لارجر بینچ میں شامل تمام ججز کے صبح ساڑھے 11 بجے کے بعد تمام بینچز منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ سپریم کورٹ کے سینیئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو کراچی رجسٹری میں بھی اہم مقدمات کی سماعت کرنا تھی لیکن جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بھی کراچی رجسٹری میں تمام مقدمات کی سماعتیں منسوخ کر دی ہیں۔
حکمران اتحاد 9 رکنی بینچ میں سے جسٹس مظاہر علی نقوی اور جسٹس اعجاز الاحسن کو الگ کر کے فل کورٹ بنانے کی اپیل دائر کرچکا ہے۔
آخری سماعت میں چیف جسٹس نے قرار دیا تھا کہ پیر کو ججز کے معاملے پر معترضین کو سنیں گے ،اب تک ہوئی سماعت میں جسٹس اطہر من اللہ اسمبلیوں کی تحلیل کے طریقہ کار پر سوال کرچکے ہیں۔
جسٹس جمال مندو خیل ازخود نوٹس پر ہی سوال اٹھا چکے ہیں جبکہ چیف جسٹس نے پہلی سماعت میں ریمارکس دیے تھے کہ الیکشن 90 دن میں ہونے ہیں ،آئین کی خلاف ورزی برداشت نہیں کریں گے۔
عدالت نے پیر کے لیے اٹارنی جنرل، چاروں صوبائی ایڈووکیٹ جنرل، پی ڈی ایم سمیت سیاسی جماعتوں، پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کو نوٹس جاری کر رکھے ہیں۔