بیجنگ(انٹرنیشنل ڈیسک) چین کے صدر شی جن پنگ روس کے تین روزہ دورے پر ماسکو پہنچ گئے ۔ روس یوکرین جنگ کے کے دوران چینی صدر کے اس دورہ کو عالمی ذرائع ابلاغ نمایاں اہمیت دے رہے ہیں
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر شی جن پنگ کی آمد پر ملٹری بینڈ نے چین اور روس کے ترانوں کی دھن بجائی ۔
چینی صدر کا مسلسل تیسری بار صدر منتخب ہونے کے بعد بیرون ملک یہ پہلا دورہ ہے۔ جس سے ان کے روس کے ساتھ مضبوط تعلقات کا اظہار ہوتا ہے۔
روس روانگی کے وقت میڈیا سے گفتگو میں چینی صدر نے اس یقین کا اظہار کیا تھا کہ روس کا دورہ سود مند ثابت ہوگا اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور تجارت میں مزید تیزی آئے گی۔
چینی صدر شی جن پنگ نے اس عزم کا بھی اظہار کیا تھا کہ وہ یوکرین جنگ کے خاتمے اور خطے میں امن کے لیے روسی صدر سے اپنے تعلقات اور اثر و رسوخ کو استعمال کریں گے۔
دوسری جانب روس نے دورۂ چین کو ایک طاقتور دوست کی مشکل وقت میں مدد سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنما 2030 تک اقتصادی تعاون کے مشترکہ اعلامیے پر دستخط کریں گے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اس امید کا اظہار کیا تھا کہ چین یوکرین جنگ پر مغربی دباؤ کے خلاف ان کی حمایت کرے گا اور مغربی ممالک کی روس پر پابندیوں کے خلاف آواز اُٹھائے گا۔