اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاہے کہ آئین کہتاہے کہ انتخابات ایک ساتھ ہوں ،دو صوبوں میں الگ الیکشن کروایا تو مستقبل میں بحران کی شکل اختیارکر لے گا ، انتخابات بیک وقت ہونے میں ہی ملک کا بھلا ہے ۔
پریس کانفرن س کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ دو اسمبلیاں ایک شخص کی انا کی بھینٹ چڑھ گئیں ، پچھلے دور حکومت میں دہشتگرد تنظیموں کو دوبارہ آباد کیا گیا ، اس حکومت کو نئی طرز کی دہشتگردی ورثے میں ملی ہے.
انہوں نے کہاکہ آج پھر پاکستان ایک بار پھر معاشی اور سیاسی بحران کا سامنا کررہا ہے ، پاکستان جس خطے میں ہے وہ دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے ، ملک میں ایک وقت میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے انتخابات ہوتے ہیں۔
اعظم نذیر تار ڑ کا کہناتھا کہ دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہورہاہے ، ملک میں سیاسی بحران کی سی کیفیت ہے ، ملک کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے ، ہمیں کفایت شعاری کی طرف جانا ہوگا ،پاکستان ڈکٹیٹر شپ سے لے کر سیاسی ادوار سے گزرا،ملک میں معاشی بحران ہے سیکیورٹی کے چیلنجز درپیش ہیں ،معاشی بحران میں کوئی فوری پیشرفت ہوتی نظر نہیں آ رہی ،ملک میں بیک وقت انتخابات سے ہی استحکام آئے گا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ دو صوبوں میں اگر الگ الیکشن کروایا گیا تویہ مستقبل میں بحران کی شکل اختیار کر لے گا،آئین پاکستان کہتاہے کہ انتخابات ایک ساتھ ہوں ، ،آئی کی پاسداری سر آنکھوں پر ہے ، انتخابات بیک وقت ہونے میں ہی ملک کا بھلا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے بڑے بڑے سیاسی عدم استحکام دیکھے ، 1971 کے بعد پاکستان کو مضبوط کرنے کیلئے آئین آیا ،حالیہ معاشی اور سیکیورٹی حالات میں انتخابات پر مختلف بحث ہو رہی ہے ،دونوں اسمبلیوں کی تحلیل اور دہشتگردی کے واقعات کے بعد ملکی حالات سامنے ہیں۔