صدقہ فطر اورفدیے کی کم ازکم مقدار320روپے فی کس ہے،مفتی منیب الرحمن

کراچی (امت نیوز )مفتی منیب الرحمن نے فطرہ ،فدیہ صوم اور کفارہ صوم کا اعلان کردیا ہے، نصاب درج ذیل شرح کے مطابق ہوں گے
٭گندم کا آٹا دو کلو(چکی والا) : فطرہ اور ایک روزے کا فدیہ :320/=روپے
٭جَو (چارکلو): فطرہ اور ایک روزے کا فدیہ : 480/=روپے
٭کھجور (چار کلو) : فطرہ اور ایک روزے کا فدیہ :2800/=روپے
٭کشمش (درجہ اول چار کلو): فطرہ اور ایک روزے کا فدیہ :6400/=روپے
٭ کشمش (درجہ دوم چار کلو): فطرہ اور ایک روزے کا فدیہ :4800/=روپےروزہ توڑنے کا کفارہ :60مساکین کو دو وقت کا کھانا کھلانا ہے ،
نصاب درج ذیل ہے :
٭گندم کا آٹا دو کلو(چکی والا) :19,200/=روپے
٭جَو (چارکلو):28,800/=روپے
٭کھجور (چار کلو) : 168,000/=روپے
٭کشمش (درجہ اول چار کلو):3,84,000/=روپے
٭ کشمش (درجہ دوم چار کلو):2,88,000/=روپے
مفتی منیب نے اس حولاے سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ فطرہ، فدیہ اور کفارات کی کم از کم مقدار ہے، ہم نے تمام اجناس کا حوالہ اس لیے دیا ہے کہ جن کو اللہ تعالیٰ نے وافرنعمتِ دولت سے نوازا ہے ، وہ اپنی حیثیت کے مطابق فطرہ ادا کریں ، کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:”اورجو کوئی خوش دلی سے زیادہ دے ،تو یہ اُس کے لیے بہتر ہے،(البقرہ:184) ”۔فدیہ دائمی مریض یا انتہائی ضعیف العمر افراد کے لیے ہے ، جو روزہ رکھنے پر قادرنہ ہوں اور بظاہر اُن کی بحالی کے آثار بھی نہ ہوں ، عارضی مریض یا مسافر جو مرض یا سفر کے عذر کی بناپر روزہ نہ رکھیں ،ان پر صحت یاب ہونے یا سفر سے واپسی پر اپنی سہولت کے مطابق قضا ہے ۔جو روزہ رکھ کر کسی عذر کے بغیر توڑ دے ، اس پر کفارہ ہے اوروہ ساٹھ مسلسل روزے اورایک روزے کی قضا ہے ، اگر یہ روزہ رکھنے پر قدرت نہ رکھتاہوتوپھر مالی کفارہ ہے