عمران خان اور بشریٰ بی بی کے غیر شرعی نکاح کے کیس میں نکاح خواں مفتی سعید احمد کا بیان قلم بند کر لیا گیا۔
مفتی سعید نے بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کا پہلا نکاح عدت کے دوران پڑھایا گیا، بشریٰ بی بی سے نکاح کرنے پر پیش گوئی تھی ،عمران خان وزیراعظم بن جائیں گے۔
تفصیلی بیان دیتے ہوئے مفتی سعید کا کہنا تھاکہ ایک مدرسے میں پرنسپل ہوں، عمر 62 سال ہے، یکم جنوری 2018 کو عمران خان نے مجھ سے موبائل فون کال پر رابطہ کیا۔ عمران خان سے اچھے تعلقات تھے، ان کی کور کمیٹی کا ممبر تھا۔ عمران خان نے کہا میرا نکاح بشریٰ بی بی سے کروا دیں۔ نکاح پڑھانے کیلیے لاہور جانا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بشری بی بی کے ساتھ ایک خاتون نے خود کو بشریٰ بی بی کی بہن ظاہر کیا۔ خاتون سے میں نے پوچھا کہ بشریٰ بی بی کا شرعی نکاح ہو سکتا ہے؟ خاتون نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کے نکاح کی تمام شرعی شرائط مکمل ہیں۔خاتون کی یقین دہانی پر یکم جنوری 2018 کو عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح پڑھا دیا۔نکاح کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی اسلام آباد میں ساتھ رہنے لگے۔
مفتی سعید نے مزید بتایا کہ عمران خان نے مجھ سے فروری 2018 کو دوبارہ رابطہ کیا، انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی سے دوبارہ نکاح پڑھوانا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ نکاح کے وقت بشریٰ بی بی کا عدت کا دورانیہ مکمل نہیں ہوا تھا۔ بشریٰ بی بی کی نومبر 2017 کو طلاق ہوئی تھی۔ عمران خان نے بتایا کہ بشریٰ بی بی سے نکاح کرنے پر پیش گوئی تھی وہ وزیراعظم بن جائیں گے۔
انہوں نے بیان میں کہا کہ عمران خان نے بتایا کہ پہلا نکاح غیر شرعی تھا، عمران خان نے سب جانتے ہوئے بھی نکاح کیا۔ رمضان المبارک کا چوتھا دن تھا، درخواست گزار محمد خنیف میرے پاس آئے اور عمران خان کی شادی سے متعلق پوچھا۔
واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت اسلام آباد نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے غیر شرعی نکاح کے کیس کی جلد سماعت کی درخواست منظور کرلی ۔