عدالت نے علی زیدی کے خاکے آویزاں کرنے کا حکم دیتے ہوئے تفتیشی افسر سے ملزم کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کرلیں، فائل فوٹو
عدالت نے علی زیدی کے خاکے آویزاں کرنے کا حکم دیتے ہوئے تفتیشی افسر سے ملزم کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کرلیں، فائل فوٹو

علی زیدی کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

کراچی کی مقامی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماء علی زیدی کے خلاف فراڈ کیس میں 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے پولیس کےحوالے کردیا۔

عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کی بریت اور جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

عدالت میں علی زیدی کےخلاف مقدمے کی سماعت ہوئی جہاں پولیس نےعلی زیدی کا جسمانی ریمانڈ مانگا جبکہ تفتیشی افسر نے کہا کہ تحقیقات کرنی ہے جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

عدالت نےعلی زیدی کے ہاتھوں سے ہتھکڑی کھولنے کا حکم دیا جبکہ وکیل نے کہا کہ علی زیدی اس وقت رکن قومی اسمبلی اورسابق وزیرہیں یہ کیس سول عدالت کا بنتا ہےکریمنل کیس نہیں بنتا کوئی بینک چیک مدعی کی طرف سے پیش نہیں کیا گیا۔

وکیل نے مزید کہا کہ مدعی مقدمہ کی پراپرٹی سےمتعلق کوئی دستاویزات پیش نہیں کی گئی اور مدعی مقدمہ نے2013سےابتک کہیں کوئی درخواست نہیں دی،کیا پولیس کویہ اختیارہے کہ اس طرح کے کیسزمیں مقدمہ درج کرے۔

علی زیدی نے عدالت میں بیان دیا کہ کیس ختم کیاجائے بے بنیاد ہے ہم تفتیش میں تعاون کریں گے، جب بلائیں گے چلے جائیں گے میں اس آدمی کو نہیں جانتا نہ کبھی ملا ہوں۔

مزید کہا کہ جس دن واقع ذکر ہےاس روز میں بیرون ملک تھا میرے پاسپورٹ دیکھ لیں۔ جس کے بعد علی زیدی نے بیرون ملک ہونے کا ریکارڈعدالت میں پیش کردیا۔وکیل نے کہا کہ علی زیدی سیاست سے پہلے ریئل اسٹیٹ کا کام کرتے تھے۔

وکیل مدعی کامران بلوچ نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ کے کام کوئی ٹرانزیکشن نہیں ہوتی جب یہ بیرون ملک تھے توکیا اس کا کاروباربند تھا؟ عام شہری نے شکایت کی، یہ سیاسی انتقام کا نام دے رہے ہیں۔

مزید کہا کہ مدعی کا سارا کاروبارختم ہوگیا اس کا گھرتباہ ہوگیا پولیس تفتیش میں سب آجائے گا۔

علی زیدی کو گڈاپ پولیس کی جانب سے کورٹ پہنچایا گیا تو پی ٹی آئی رہنماء کے ملیر کورٹ پہنچنے پر کارکنان نے نعرے بازی کرتے ہوئے بکتر بند پر پھول نچھاورکیے۔