فائل فوٹو
فائل فوٹو

سوڈان میں کیمیائی ہتھیار استعمال ہونے کے خطرات منڈلا نے لگے

خرطوم (امت نیوز) سوڈان میں خانہ جنگی کے دوران کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے خطرات منڈلانے لگے ہیں۔ ریپڈ فورسز نے بائیولوجیکل لیبارٹری پر حملہ کرکے کنٹرول حاصل کرلی، اور بجلی بھی بند کردی۔ جس سے خطرناک وائرس پھیلنے کا خدشہ ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے اس حملے کے نتیجے میں خطرناک وائرس پھیلنے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوڈان میں خانہ جنگی کے دوران جراثیمی ہتھیار کے استعمال کا خطرہ بڑھ گیا ہے، ریپڈ فورسز نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خرطوم میں بائیولوجیکل لیب پردھاوا بولا۔ ریپڈ فورسز نے لیبارٹری پر قبضہ کر کے وہاں تعینات عملے سے لیب تک رسائی بھی چھین لی، اور بجلی بھی بند کر دی۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ لیب سے خطرناک وائرس پھیلنے کا خدشہ ہے، خرطوم میں ڈبلیو ایچ او کی نمائندہ نیما سعید کا کہنا ہے کہ لیب میں مختلف ویکسین موجود ہیں، جنھیں مخصوص درجہ حرارت پر رکھا جاتا ہے، اگر فوری بجلی بحال نہ کی گئی تو صورت حال بے قابو ہو جائے گی۔ رپورٹس کے مطابق لیب سے وائرس کا اخراج روکنے کے لیے ڈاکٹروں نے بین الاقوامی برادری سے فوری مدد کی اپیل کر دی ہے۔ ادھر بی بی سی کے مطابق فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان لڑائی سے شہر خرطوم تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ لیبارٹری میں حیاتیاتی اور کیمیائی مواد کی ایک وسیع رینج محفوظ ہے، اس عمارت میں خسرہ اور ہیضے کے پیتھوجینز کے ساتھ ساتھ دیگر خطرناک مواد بھی موجود ہے۔