اسلام آباد (اُمت نیوز)وفاقی وزیر برائے مذہبی امورسینیٹر طلحہ محمود اورپاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے جمعرات کواسلام آباد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر’شاہراہِ مکہ اقدام‘(طریق مکہ) کا افتتاح کردیا ہے۔اس سے رواں سال 26 ہزار سے زیادہ پاکستانی عازمینِ حج کو اسلام آباد ائیرپورٹ پرسعودی عرب کی امیگریشن کی سہولت سے استفادہ کریں گے۔
سعودی عرب کے نائب وزیرداخلہ ڈاکٹر ناصر بن عبدالعزیز الداؤد نے اسلام آباد میں پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے ساتھ بدھ کو ’شاہراہ مکہ اقدام‘ سے متعلق مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دست خط کیے تھے۔
طریقِ مکہ اقدام سعودی عرب کی ضیوف الرحمٰن (اللہ کے مہمانوں) کی خدمت کے وسیع تر پروگرام کا حصہ ہے۔اس کا افتتاح شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے 2019 میں مملکت کے ویژن 2030 کے تحت معیشت کو متنوع بنانے کے مصوبے کے حصے کے طورپرکیا تھا۔اس اسکیم کے تحت عازمین حج کی اپنے متعلقہ ممالک کے ہوائی اڈوں پر امیگریشن کا عمل مکمل ہوگا۔
سینیٹر طلحہ محمود نے اس اقدام کا افتتاح کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اسلام آباد ہوائی اڈے کے اس چھوٹے سے حصے کو شاہراہ مکہ اقدام کے تحت سعودی علاقہ قراردیا گیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ گذشتہ سال 16 ہزار پاکستانی عازمین نے اس اقدام سے استفادہ کیا تھا۔ تاہم اس سال 26 ہزار سے زیادہ پاکستانی عازمین حج اس سہولت سے استفادہ کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت عازمین حج کی امیگریشن یہیں ہوجائے گی اوراس کے بعد وہ سعودی عرب روانہ ہوں گے جہاں انھیں دوبارہ امیگریشن کے عمل سے گزرنے کی ضرورت نہیں ہوگی اورہوائی اڈے سے انھیں بسوں کے ذریعے براہ راست ان کی اقامت گاہوں میں پہنچادیا جائے گا۔
انھوں نے مزیدکہاکہ سعودی عرب نے اسلام آباد ایئرپورٹ پرجدید ترین سیٹ اپ قائم کیا ہے جس سے امیگریشن کے عمل کے دوران میں عازمینِ حج کے انتظار کے وقت میں کمی آئے گی۔اس سال اس پروگرام کے تحت پاکستان آنے والے سعودی عملہ میں مرد اور خواتین دونوں شامل ہیں۔ لہٰذا خواتین کاعملہ پاکستانی خواتین ع حج کے امور نمٹائے گااوران کی سفری دستاویزات کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل کرے گا۔
سینیٹر طلحہ محمود نےبتایا کہ سعودی نائب وزیر داخلہ نے آیندہ سال اسلام آباد کے علاوہ دو سے تین مزید پاکستانی شہروں (لاہور، کراچی اورپشاور)کے ہوائی اڈوں پرشاہراہِ مکہ اقدام کو توسیع دینے کاوعدہ کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت نے نجی شعبے کوقریباً90 ہزارحجاج کا کوٹا دیا ہے جبکہ 80 ہزارسے زیادہ عازمین سرکاری اسکیم کے تحت فریضۂ حج اداکریں گے۔
انھوں نے حج کی تیاریوں میں سہولتیں مہیا کرنے پر اسلام آبادمیں سعودی سفارت خانہ اورسعودی سفیرنواف بن سعیدالمالکی کے کردار کو سراہا اور یقین دلایا کہ حکومت حج کی لاگت کو 10 لاکھ روپے فی کس (3500 ڈالر) سے کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انھوں نے وضاحت کی کہ ہم نے حج اخراجات کو کم کرنے کی پوری کوشش کی کیونکہ گزشتہ سال حج کی لاگت 5،000 ڈالر سے زیادہ تھی جو اس سال کم کرکے 4،000 ڈالر کردی گئی ہے لیکن گذشتہ ایک سال کے دوران میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل کمی کی وجہ سے ایسا لگتا ہے کہ یہ پچھلے سال کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ وزارت مذہبی امور ان حجاج کرام کو 720 ڈالر واپس کردے گی جو قربانی کے جانوروں کا انتظام خود کرنا چاہتے ہیں۔نیز عازمین حج کو ان کی جمع شدہ رقم میں سے بچ رہنے والی نقد رقم حج کے بعد واپس کردی جائے گی۔
انھوں نے کہا کہ پہلی حج پرواز21 مئی بروز اتوارکو شام 4 بج کر 50 منٹ پر پاکستان کے جنوبی شہر کراچی سے روانہ ہوگی اور یہ مدینہ منورہ پہنچے گی۔
اس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے سعودی سفیر نے کہا کہ مملکت آیندہ سال سے پاکستانی عازمین حج کو ملک کے دیگرہوائی اڈوں پربھی بہترین سہولتیں مہیا کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔انھوں نے کہا کہ اگلے سال شاہراہ مکہ اقدام کو لاہور اور کراچی تک توسیع دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اللہ کے مہمانوں کی بہترمیزبانی کے لیے شاہراہ مکہ اقدام کاحکم خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے دیا تھا اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اس کی تعمیل کے لیے اس کی مکمل نگرانی اور پیروی کی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ اسلام آبادہوائی اڈے پراس اقدام کے ضمن میں تمام تیاریوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اوروہاں تمام آلات اور دفاترفعال کردیے گئے ہیں اورپاکستانی عازمینِ حج کے استقبال کے لیے تیار ہیں۔اس اقدام کے تحت پہلی حج پرواز 21 مئی کو روانہ ہوگی اور ہمارا ہدف اس سال 26 سے 30ہزار عازمین حج کو سہولت مہیّا کرنا ہے۔