حب : اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ سلطنت عمان کی جانب سے گوادر کی پاکستان کو منتقلی دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات اور بے مثال دوستی کا مظہر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 8 دسمبر ملکی تاریخ کا ایک اہم د ن ہے،65 سال قبل آج کے دن گوادر پاکستان کا باقاعدہ طور پر حصہ بنا ۔ انہوں نے کہا کہ گوادر پاکستان میں کراچی پورٹ کے بعد دوسری گہرے سمند ر کی بند رگاہ ہے،جس پرپاک چین تعاون سے تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے ۔ اسپیکرقومی اسمبلی نے ان خیالات کا اظہار یوم الحاق گوادرکے موقع پراپنے پیغام میں کیا جو ہر سال 8 دسمبر کوملک بھرمیں منایا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یوم الحاق گوادر منانے کا مقصد گوادر کے تاریخی پس منظر اور اس کی اسٹریٹجک اہمیت و افادیت کو اجاگر کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گوادر انتہائی اسٹریٹجک محل وقوع کی حامل بندرگاہ ہے، یہ اہم سمندری راستوں کے قریب ہونے کے ساتھ ساتھ مختصر ترین سمندری راستہ ہے اور اپنی اسٹریٹجک محل وقوع کی وجہ سے تجارتی سرگرمیوں کااہم مرکز سمجھا جاتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ گوادر بندر گاہ پاک چین اکنامک اقتصادی راہداری جو سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری کا ویژن ہے کا اہم منصوبہ ہے انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت بندر گاہ کی تعمیر کے علاوہ گوادر سے خنجراب پاس تک شاہرہ کی تعمیر شامل ہے جس پر کافی حد تک کام مکمل ہو چکا ہے انہوں نے کہا کہ گوادر کی بند ر گاہ کی تکمیل سے چین کے ساتھ ساتھ افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کی مصنوعات کو مختصر ترین سمندری راستے کے ذریعے بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی حاصل ہو گی۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ گوادر کی بندر گاہ کی تعمیر پاک چین کی بے مثال دوستی کی عکاسی ہے ۔انہوں نے کہا کہ گوادر کی بندر گاہ پاکستان کے معاشی ترقی کی ضامن ہے اس کی تکمیل سے نہ صرف بلوچستان بلکہ ملک بھر میں روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے اور ترقی و خوشحال کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔