اسلام آباد: سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کے معاملے پر عدالتی فیصلے اور الیکشن ایکٹ کی ترمیم میں تضاد پر نوٹس لے لیا۔
سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اور تمام صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹس جاری کر دیے،سپریم کورٹ نے نوٹس میر بادشاہ قیصرانی کی تاحیات نااہلی کے کیس میں لیا،نااہلی کی مدت کے تعین کے معاملے کو لارجر بنچ کے سامنے مقرر کرنے کیلیے ججز کمیٹی کو بھجوا دیا گیا،عدالت نے کہاکہ کیس کی سماعت جنوری 2024میں ہوگی۔
سپریم کورٹ نے کہاکہ موجودہ کیس کو انتخابات میں تاخیر کے آلہ کار کے طور پر استعمال نہیں کیا جائے گا،موجودہ کیس کا نوٹس انگریزی کے دو بڑے اخبارات میں شائع کیا جائے۔
حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی طے کرے گی کہ لارجر بنچ 5رکنی ہوگا یا 7رکنی،سپریم کورت کے حکم نامے کی نقل الیکشن کمیشن کو بھی ارسال کرنے کا حکم دیدیا گیا،حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ کوئی سیاسی جماعت اس کیس میں فریق بننا چاہے تو بن سکتی ہے۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ انتخابات کے حوالے سے کوئی غیریقینی صورتحال نہیں،اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو یہ سپریم کورٹ کی توہین ہو گی۔