آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دورہ امریکہ میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی اسلام آباد (نسٹ) کے لیے 9 ملین ڈالر عطیہ کرنے والے پاکستانی نژاد تاجر تنویر احمد سے ملاقات کی اور کہا کہ پاکستان کو ان جیسے ہیروز پر فخر ہے۔
پاکستانی نژاد امریکی معروف کاروباری شخصیت تنویر احمد نے اسلام آباد کی نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے لیے 90 لاکھ ڈالرز کا عطیہ دیا تھا۔
ہیوسٹن سے تعلق رکھنے والے تاجر تنویر احمد نے نسٹ کو 9 ملین ڈالر کا عطیہ دیا ہے تاکہ غریب پس منظر سے تعلق رکھنے والے طلباء کو سکالرشپ کے ذریعے معیاری تعلیم تک رسائی حاصل کرنے میں مدد مل سکے۔
نسٹ نے تصدیق کی ہے کہ تنویر احمد نے غیر مراعات یافتہ طلباء کے لئے انڈومنٹ فنڈ کے ذریعے یونیورسٹی کے ساتھ شراکت داری کی ہے، جس سے تقریباً 200 طلباء مستفید ہوں گے جو ہر سال سکالرشپ حاصل کرسکیں گے۔ 9 ملین ڈالر کسی بھی سمندر پار پاکستانی کی طرف سے کسی بھی پاکستانی یونیورسٹی کے لئے سب سے بڑے عطیات میں سے ایک ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ”آئی ایس پی آر“ کے مطابق آرمی چیف نے اپنے امریکی دورے پر اہم امریکی حکومتی اور فوجی حکام بشمول سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی جے بلنکن، جنرل لائیڈ جے آسٹن (ریٹائرڈ)، سیکریٹری دفاع وکٹوریہ نولینڈ، ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ جوناتھن فائنر، ڈپٹی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اور جنرل چارلس کیو براؤن اور جوائنٹ چیفس کے چیئرمین سے ملاقاتیں کیں۔
ان ملاقاتوں میں دوطرفہ دلچسپی کے امور، عالمی اور علاقائی سلامتی کے امور اور جاری تنازعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں فریقوں نے مشترکہ مفادات کے حصول میں دوطرفہ تعاون کے ممکنہ راستے تلاش کرنے کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
دفاعی حکام کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران انسداد دہشت گردی تعاون اور دفاعی تعاون کو تعاون کے بنیادی شعبوں کے طور پر شناخت کیا گیا۔
دونوں فریقوں نے بات چیت کو بڑھانے اور باہمی فائدہ مند مصروفیات کے دائرہ کار کو بڑھانے کے طریقے تلاش کرنے کے ارادے کا اعادہ کیا۔
آرمی چیف نے علاقائی سلامتی کے مسائل اور جنوبی ایشیا میں سٹریٹجک استحکام کو متاثر کرنے والی پیش رفت پر ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو سمجھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
اس تناظر میں، آرمی چیف نے خاص طور پر مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی قانون اور متعلقہ UNSC کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
اس دوران آرمی چیف نے پاکستانی اوورسیز کمیونٹی سے بھی بات چیت کی۔ سفارتخانہ پاکستان کے زیر اہتمام استقبالیہ میں آرمی چیف نے پاکستانی کمیونٹی کے ارکان سے ملاقات کی۔
آرمی چیف نے بیرون ملک مقیم پاکستانی کمیونٹی کی طرف سے ملک کی ترقی اور ترقی کے لیے ادا کیے جانے والے مثبت کردار کو سراہا۔
بات چیت کے دوران، مختلف جہتوں کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور آرمی چیف نے پاکستانی تارکین وطن کی کوششوں کو سراہا۔
انہوں نے SIFC کے ذریعے سرمایہ کاری کرنے کے لیے تارکین وطن کا خیرمقدم اور حوصلہ افزائی بھی کی جو پہلے ہی مختلف جہتوں میں کامیابیاں حاصل کر رہی ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ امریکہ پاکستان کے لیے سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے جو ہماری کل برآمدات کا 21.5 فیصد ہے اور اس نے خصوصی اسکریننگ، ویزوں سے انکار اور نظربندی کے بارے میں افواہوں کو دور کیا۔
آرمی چیف نے کہا کہ دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے کیونکہ وہ پاکستان کے سفیر ہیں اور مختلف شعبوں میں پاکستان کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
پاکستانی کمیونٹی کے ارکان نے پاکستان کی بہتری کے لیے پاک فوج کے کردار اور شراکت پر فخر کا اظہار کیا۔
آرمی چیف نے پوری پاکستانی کمیونٹی کو ان کی کوششوں میں نیک خواہشات کا اظہار کیا اور تنویر احمد سے ملاقات بھی کی۔
نسٹ کو جب 9 ملین ڈالرز عطیہ کرنے کے بعد تنویر احمد کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے بصیرت افروز موقف اور خاص طور پر آئی ٹی کے شعبے کے حوالے سے ان کے جوش و خروش کے بارے میں جان کر مجھے بہت خوشی ہوئی۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) میں فوج کی فعال شمولیت پاکستان کی حقیقی آئی ٹی صلاحیت کو بروئے کار لانے کی ایک شاندار حکمت عملی ہے۔
تنویر احمد نے مزید کہا کہ میں نے پاکستان کے نوجوانوں کے لئے نسٹ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ٹاور کا خیال پیش کیا ہے جس کے لئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر ہماری کوششوں کو ہم آہنگ کرنے کی کوششوں کی قیادت کر رہے ہیں۔ جنرل عاصم منیر کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات قابل ستائش اور متاثر کن ہیں۔ جنرل عاصم منیر نے صرف ایک سال میں پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر اور صاف ستھری قومی معیشت کے لیے بہت کچھ کیا ہے۔
انہوں نے پاکستان کی معیشت کو درست سمت میں گامزن کرنے کے لیے بہترین اقدامات کیے ہیں۔کاروباری شخصیت تنویر احمد نے کہا کہ پاکستان کے پاس وسائل کی ترقی میں سرکاری شعبے کی نمایاں سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ ضروری بنیادی ڈھانچہ دستیاب ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 2025 تک 59.6 ارب ڈالر (9.7 ٹریلین پاکستانی روپے) اور فن ٹیک کے پاس 35 ارب ڈالر کی ڈیجیٹل صلاحیت موجود ہے۔ آئی ٹی بیس پوٹینشل کا ثبوت فری لانسنگ میں 47 فیصد اضافہ ہے جو دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے۔
تنویر احمد نے کہا کہ پاکستان کی 64 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر ہے جو ہمارا سب سے بڑا وسیلہ ہے۔ امریکی فوڈ انڈسٹری میں مقام بنانے والے تنویر احمد نے کہا کہ صرف معیاری تعلیم ہی پاکستان کو سیم آلٹمین، لیری پیج اور ایلون مسک بنانے میں بدل سکتی ہے۔تنویر احمد نے کہا کہ وہ پاکستان کے آئی ٹی اور معیاری تعلیم کے شعبے کی مدد کے لئے مزید اقدامات کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نسٹ میں تعمیر کیا جانے والا انفراسٹرکچر پاکستان کو عالمی آئی ٹی کمپنیوں کی میزبانی کرنے کے قابل بنائے گا جو نسٹ آئی ٹی ٹاور کے ساتھ پاکستان میں اپنی آئی ٹی ڈویلپمنٹ اور آئی ٹی سے متعلق خدمات کا اڈہ قائم کرسکتے ہیں۔ ہمیں پاکستان کی خوشحالی میں چند سو فیصد حصہ ڈالنا ہوگا۔ ہم پاکستانی یہ کر سکتے ہیں اور ہمیں اپنی قوم کی خدمت کے لئے متحد ہونا ہوگا۔
تنویر احمد نے کہا کہ مستحق طلباء کو ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے ذریعے ان کے 9 ملین ڈالر کے عطیہ سے سالانہ وظائف ملیں گے۔ وظائف کے حصول کا نظام خالصتاً میرٹ پر ہوگا اور اس کا مقصد ان طلبہ کو وظائف کی فراہمی ہوگا جو معیاری اور مہنگی تعلیم کے متحمل نہیں ہیں۔تنویر احمد ایک امریکی پاکستانی تاجر، سرمایہ کار، کاروباری اور مخیر حضرات ہیں جو بڑی کمپنیوں، غیر منافع بخش تنظیموں اور ہسپتالوں کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ وہ ہیوسٹن کے سب سے بڑے کرکٹ کمپلیکس، پریری ویو کرکٹ کمپلیکس اور ہیوسٹن ہریکینز کرکٹ فرنچائز کے مالک ہیں۔
کروڑ پتی تاجر فوڈ چینز کے ایک برانڈ کے بانی ہیں اور پیزا ہٹ، ٹیکو بیل اور کے ایف سی جیسی فوڈ چین فرنچائزز کے بھی مالک ہیں۔ وہ کیلیفورنیا کی سب سے بڑی ٹرانسپورٹ کمپنی کے مالک ہیں اور توانائی کے شعبے اور ادویات کی صنعت میں کاروباری دلچسپی رکھتے ہیں۔ تنویر احمد کو پاکستان میں 2022 کے تباہ کن سیلاب کے دوران پاکستان کو 50 ملین ڈالر سے زیادہ کی امداد لینے کا سہرا دیا جاتا ہے۔ مزید برآں نسٹ کے ریکٹر انجینئر جاوید محمود بخاری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس منصوبہ سے آنے والے برسوں میں ہزاروں ہونہار پاکستانی طلباءو طالبات عالمی معیار کی یونیورسٹی کی تعلیم سے مستقل طور مستفید ہوں گے ۔