اسلام آباد(اُمت نیوز) خواتین کے عالمی دن کے موقع پر خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے سرمایہ کاری کی ضرورت کے حوالے سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا ، جو صنفی مساوات اورخواتین کو بااختیار بنانے کی جانب سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ اس سیمینار کی میزبانی انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ نے کی۔ اس تقریب میں مختلف اسٹیک ہولڈرز جن میں عطیہ دہندگان، کارکنان، اور کمیونٹی ممبران شامل ہیں نے شرکت کی، تاکہ خواتین کی پائیدار ترقی اور سماجی تبدیلی میں موثر کردار کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے۔
سیمینار کا آغاز "خواتین میں سرمایہ کاری – عطیہ دہندگان کے نقطہ نظر” پر ایک پینل بحث سے ہوا جس میں بین الاقوامی تنظیموں جیسے کہ یورپی یونین، یو ۔ کے ۔ ایڈ، یو ایس ایڈ ، ورلڈ بینک اور آس ایڈ کے نمائندوں نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس سیشن نے خواتین کو بااختیار بنانے اور صنفی مساوات کو فروغ دینے کے مشترکہ عزم کو یقینی بنانے کے لیے سرمائے کے موثر استعمال کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
تقریب کی ایک خاص بات "خواتین میں سرمایہ کاری: ترقی کو یقینی بنانا – خواتین کی آوازوں اور رائے کو اہمیت دینا” کے موضوع پر سیشن تھا جس میں پاکستان بھر سے خواتین کسانوں کے متاثر کن سفر کی داستانیں پیش کی گئیں۔ ان کی کہانیوں نے خواتین کی معاشی ترقی میں ان کے کردار، اور صنفی عدم مساوات کو چیلنج کرنے میں ان کے عزم اور مثبت کردار پر روشنی ڈالی۔
محسن حفیظ ڈائریکٹر واٹر، فوڈ اینڈ ایکو سسٹم، کنٹری نمائندہ، آئی ۔ ڈبلیو ۔ ایم ۔ آئی نے تقریب سے خطاب کے دوران کہا آج کی تقریب میں، بنیادی مقصد صنفی مساوات کے لیے کام کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالنا اور اسے یقینی بنانا ہے۔ جب تک ہم خواتین پر سرمایہ کاری نہیں کرتے، پاکستان میں حقیقی ترقی ناقابل حصول ہے۔ خواتین کو بااختیار بنانا کسی بھی ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اولین شرط ہے۔
پلے یور پارٹ یعنی اپنا کردار ادا کریں” کے عنوان سے انٹرایکٹو تھیٹر سیشن نے شرکاء کو خواتین کو بااختیار بنانے کے موضوع کے حوالے سے معلومات فراہم کرنے کے لیے ایک جدید پلیٹ فارم فراہم کیا۔
انجینئر احمد کمال، چیئرمین فیڈرل فلڈ کمیشن، وزارت آبی وسائل نے خواتین کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اسلام کی مثال پیش کی اور حاضرین کو بیٹیوں کے بارے میں رسول پاک کے ارشادات یاد دلائے۔ انہوں نے رسول پاک کا ارشاد سنایا کہ جس شخص کی تین بیٹیاں ہوں اور اس نے ان کی اچھی پرورش کی اور انہیں اچھے گھرانوں میں بسایا وہ قیامت کے دن عزت کے ساتھ میرے ساتھ کھڑا ہوگا۔
اس اہم موضوع پر ایک جامع پینل ڈسکشن میں، نیشنل ڈیزاسٹر رسک منیجمنٹ فنڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جناب بلال انور، فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس کی اقتصادی مشیر محترمہ نغمہ تحنیات جرال، اور یو ایس ایڈ/پاکستان کی نمائندگی کرنے والے ڈویلپمنٹ اسپیشلسٹ جناب محمد نواز، نے اس حوالے سے اپنے نقظہ نظر پر روشنی ڈالی۔ اس سیشن کی افادیت میں اضافے کے لیے ضلع اوکاڑہ، ضلع ڈی آئی خان، اور ٹانک، بہاولپور کی خواتین کاشتکاروں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اس تقریب نے نہ صرف خواتین کی کامیابیوں کا جشن منایا بلکہ پائیدار ترقی کے اہداف کی جانب پیشرفت کو تیز کرنے کے لیے آئی ۔ ڈبلیو ۔ ایم ۔ آئی اور اس کے شراکت داروں کی خواتین میں سرمایہ کاری اور انہیں با اختیار بنانے کے لیے کوششیں تیز کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔