القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں 6 یرغمالیوں کی ہلاکت کی مکمل ذمہ داری نیتن یاہو کے کندھوں پر ہے۔
ابوعبیدہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ نیتن یاہو نے غزہ جنگ بندی معاہدے کو ہونے سے روکا۔
انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو کا یرغمالیوں کی رہائی معاہدے کے بجائے فوجی کارروائیوں سے کرانے کا ہے۔
ابوعبیدہ کا مزید کہنا تھا کہ نیتن یاہو کا فوجی کارروائیوں پر اصرار کا مطلب ہے کہ وہ یرغمالیوں کو کفن میں ان کے اہلخانہ تک پہنچانا چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ انہیں غزہ کی ایک سرنگ سے 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے اغوا کرکے یرغمال بنائے جانے والے مزید 6 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ جن افراد کی لاشیں ملی ہیں ان میں 5 اسرائیلی اور ایک امریکی شہری شامل ہے جنہیں 7 اکتوبر کو حماس نے اپنے حملے کے بعد اغوا کیا تھا۔
خبر کے مطابق جن افراد کی لاشیں ملی ہیں ان میں 4 مرد اور 2 خواتین شامل ہیں، امریکی شہری ہرش گولڈ برگ پولن کے خاندان کی جانب سے بھی اسکی لاش ملنے کی تصدیق کی گئی ہے۔