امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے علیحدگی، فلسطینی پناہ گزینوں کی امدادی ایجنسی ’انروا‘ کی فنڈنگ معطل کرنے، اور ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنے کے لیے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے ہیں۔
واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور وہ جلد ایرانی صدر سے بات چیت کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کے قریب پہنچ چکا ہے اور اگر اس نے امریکہ پر جوابی حملہ کیا تو ایران کو تباہ کر دیا جائے گا۔
صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ مصر اور اردن فلسطینیوں کو قبول کریں، کیونکہ فلسطینیوں کے پاس غزہ چھوڑنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ مناسب وقت پر چینی صدر سے بات کریں گے اور اگر چین جوابی طور پر ٹیرف عائد کرتا ہے تو انہیں کوئی پروا نہیں ہے۔
انہوں نے یو ایس ایڈ میں فراڈ کے الزامات پر اسے بند کرنے اور ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے امریکی محکمہ تعلیم کو بند کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔
ززید برآں، صدر ٹرمپ نے امریکی مجرموں کو دوسرے ممالک کی جیلوں میں قید کرنے کے امکان پر بھی بات کی۔