پاکستانی اعلیٰ سطحی وفد کا دورہ افغانستان اچانک ملتوی

پاکستان کا ایک ہائی پروفائل وفد افغانستان کا مجوزہ دورہ اچانک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ یہ وفد اتوار کے روز کابل روانہ ہونا تھا، جہاں افغان حکام کے ساتھ دہشت گردی، سرحدی سیکیورٹی اور علاقائی استحکام سے متعلق اہم امور پر بات چیت متوقع تھی۔

ذرائع کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف کی قیادت میں چار رکنی وفد میں اعلیٰ سیکیورٹی حکام بھی شامل تھے۔ خواجہ آصف نے چند روز قبل پارلیمنٹ میں اعلان کیا تھا کہ کابل میں افغان قیادت سے براہِ راست مذاکرات کے لیے ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد بھیجا جائے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے تصدیق کی کہ دورہ فی الحال مؤخر کر دیا گیا ہے، جبکہ نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ افغان سفارت خانے کی جانب سے بھی تاحال کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔

دوسری جانب بعض افغان میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ طالبان حکومت نے پاکستانی وفد کو ویزے جاری کرنے سے انکار کیا، جو حالیہ سرحدی جھڑپوں کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے باعث کیا گیا۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق 11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب افغان سرزمین سے بلاجواز فائرنگ کے جواب میں پاکستان نے جوابی کارروائی کی، جس میں دہشت گردی میں ملوث عناصر کو نشانہ بنایا گیا۔

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ کارروائیاں صرف دہشت گرد عناصر کے خلاف کی گئیں اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا۔

پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ افغانستان کے ساتھ پرامن اور باہمی احترام پر مبنی تعلقات کا خواہاں ہے، تاہم کسی بھی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

تاحال یہ واضح نہیں کہ وفد کا دورہ کب دوبارہ طے کیا جائے گا۔